بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ کے پہاڑی علاقوں میں کلاڈ برسٹ کے باعث طوفانی بارش نے تباہی مچادی۔ مسلسل بارش کی وجہ سے قلعہ سیف اللہ کے پہاڑی علاقوں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلابی ریلے قریبی آبادیوں، فصلوں اور باغات میں داخل ہو گئے جس سے بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا ہے۔ سیلابی ریلے آبادی میں آنے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہوگئے۔ قلات اور گردونواح میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال ہے۔ ژوب کی تحصیل کاکڑ خراسان میں2 بچے برساتی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہو گئے، بلوچستان میں مون سون بارشوں میں اموات کی تعداد34 ہو گئی ہے جبکہ مرنے والوں میں2 خواتین اور19 بچے بھی شامل ہیں ادھر خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والی این 65 ہائی وے کئی مقامات پر سیلاب سے متاثر ہوئی ہے جس سے زیارت، قلعہ عبداللہ اور پشین اضلاع میں پریشان کن صورتحال ہے۔ پشین میں بلوزئی چیک ڈیم شگاف پڑنے کے بعد ٹوٹ گیا، سیلابی ریلے پل اور کئی رابطہ سڑکیں بہا لے گئے۔ دوسری جانب ہرنائی میں شدید بارشوں اور سیلابی ریلے سے سروتی حفاظتی بند کئی جگہوں سے ٹوٹ گیا جبکہ ریلوے پٹری کو بھی نقصان پہنچا ہے، زیارت میں پیچی ڈیم بھرگیا، سپل ویز سے پانی کا اخراج جاری ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی