وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے سینٹ کو بتایا ہے کہ خیبر پاس اکنامک کوریڈور منصوبے پر کام جلد شروع کیاجائیگااور اسکی لاگت چار سو ساٹھ ملین ڈالر ہے۔پشاور ناردرن بائی پاس دسمبر میں مکمل ہوجائیگا۔ جمعہ کووقفہ سوالات میںسینٹر زیشان خانزادہ کے سوال پر انہوںنے بتایاکہ خیبر پاس اکنامک کوریڈورمنصوبے کے لیے ورلڈ بنک سے معائدہ ہوا ہے اور یہ صوبے میں سبز انقلاب لائیگا۔انہوں نے کہا کہ پشاور ناردرن بائی پاس کی لاگت 27ارب روپے ہے ،قبضہ مافیا کے مسائل کیوجہ سے منصوبہ تاخیر کاشکار ہے تاہم یہ دسمبر تک مکمل ہو جائیگا۔انہوں نے کہا کوہاٹ سرائے گمبیلا روڈ بھی اس سال مکمل ہوجائیگا۔ملاکنڈ ٹنل منصوبہ کی لاگت 23ارب روپے ہے جس کے لیے فنڈز کورین بنک دے گا۔چوالیس ارب روپے کی لاگت سے مظفر آباد مانسہرہ موٹروے پر کام جلد شروع کیاجائیگا۔انہوں نے کہا سیلاب کی تباہ کاریایوں اور مالی مشکلات کے باعث شاہرات کے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں۔ہم نجی شعبے سے مشترکہ منصوبوں پر توجہ دے رہے ہیں۔سات ارب کی لاگت سے چکدرہ فتح پور سیکشن مکمل ہو چکاہے جبکہ چار ارب کی لاگت سے پیزو ٹانک روڈ جون میں مکمل ہو جائیگی۔130کلومیٹر چکدرہ چترال ہائی وے تین سیکشن میں مکمل کی جائیگی۔شاہراوں کی تعمیر وترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی