انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے خاور مانیکا تشدد کیس میں پی ٹی آئی وکلا کی عبوری ضمانتوں میں 15 جون تک توسیع کردی۔ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی ، مقدمے میں نامزد عثمان ریاض گل ایڈووکیٹ اور دیگر پی ٹی آئی وکلا عدالت پیش ہوئے جبکہ پی ٹی آئی وکلا کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندے بھی عدالت موجود رہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت میں عادل عزیز قاضی نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ جو بندہ کمرہ عدالت میں موجود تھا اس کا رول الگ ہے اور جو باہر تھا اس کا الگ، صرف ایک شخص کمرہ عدالت کے باہر ہے جس کی ویڈیو موجود ہے، آپ کا کہنا ہے کہ صرف ایک بندہ تھا اور وہ بھی خالی ہاتھ تھا، کیا پتہ تھا کہ وکالت کرتے کرتے اپنی ضمانتیں کروانی پڑیں گی۔ سلمان صفدر نے عدالت کوبتایا کہ عثمان گل ہمیشہ سے احسن طریقے سے اپنے فرائض سر انجام دیتے رہے، ہمارے وکلا نے عدالت کے ڈیکورم کا ہمیشہ خیال رکھا اور بہت کچھ برداشت کیا۔ جس پر جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ کون ہے فتح اللہ جو الجھا تھا ؟ اگر تفتیشی افسر نالائق ہو اور پورا سال ثبوت نہ اکھٹے کر سکے تو کیا میں التوا دیتا رہوں گا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت پرسوں تک ملتوی کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی