پیپلز پارٹی کراچی کے صدر اور صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ ہماری ترجیح جماعت اسلامی سے بات کرنا ہے، بات چیت کے ذریعے طے ہو سکتا ہے کہ میئر جماعت اسلامی سے ہو گا یا پیپلز پارٹی سے ہو گا۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا حافظ نعیم الرحمان تک جو اطلاعات پہنچائی جا رہی ہیں وہ درست نہیں ہیں، حافظ نعیم کے پاس 94 نشستیں جیتنے کی اطلاعات غلط ہیں۔ ان کا کہنا تھا ہماری ترجیح جماعت اسلامی ہے، ہم ان سے بات کرنا چاہتے ہیں، زیادہ بہتر ہوگا جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی آپس میں بات کر لیں، یہ طے ہو سکتا ہے کہ میئر جماعت اسلامی سے ہو گا یا پیپلز پارٹی سے لیکن یہ سارے معاملات بات چیت کے ذریعے ہی طے ہو سکتے ہیں، جماعت اسلامی کے ساتھ بیٹھ کر کراچی کے لیے اچھا سیٹ اپ لانے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے جیتنے والے امیدواروں نے بھی دوبارہ گنتی کی درخواست دی ہے کہ ووٹ کم ہیں، جماعت کی درخواست پر دوبارہ گنتی پر ہم نے طوفان برپا نہیں کیا، اختر کالونی کی یوسی پر دوبارہ گنتی ہوئی، جماعت کو اندازہ ہوا کہ اختر کالونی کی سیٹ جا رہی ہے تو ہنگامہ آرائی کی، ہمیں بھی کئی جگہوں پر نتائج پر اعتراض ہے، جو دوبارہ گنتی ہو رہی ہے اس کا حصہ بنیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا ڈسٹرکٹ ویسٹ میں جماعت اسلامی نے آر او دفتر کو یرغمال بنا لیا، حافظ نعیم الرحمان نے کمشنر سے بات کرتے ہوئے انھیں دھمکی دی، سرکاری افسر کو دھمکی دینا اور اسے یرغمال بنانا مناسب بات نہیں، یہ طور طریقے کسی اور کے ہو سکتے ہیں جماعت اسلامی کے نہیں۔ ان کا کہنا تھا ہمارے کچھ لوگ ناراض تھے، غصے میں تھے، میں نے انھیں اکسایا نہیں، ہم اپنے جذباتی اور سڑکوں پر آنے والے کارکنوں کو سمجھاتے ہیں، ہمارے کارکن بھی جذباتی ہیں، غصے میں ہیں، اگر سب دھمکائیں گے، یرغمال بنائیں گے تو عجب صورتحال ہو جائے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ جماعت اسلامی کو توقع سے زیادہ نشستیں ملیں لیکن ہماری نشستیں توقع سے زیادہ نہیں ہیں، لیاری کا علاقہ ہمارا ہے، وہاں 12 سے 11 نشستیں جیتیں تو حیرت انگیز نہیں، منگھو پیر ٹان میں 16 سے 10 جیتیں تو حیرت کی بات نہیں، ایک جماعت صفر سے 100 پر چلی جائے تو حیرت کی بات ہے، جماعت اسلامی نے جہاں جہاں احتجاج کیا، نشستیں ان ہی کی نکلیں۔ ان کا کہان تھا سینٹرل میں کسی ایسے علاقے سے نشست نہیں جیتی کہ کسی کو حیرت ہو، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے علاقوں سے جماعت جیت جائے تو حیرت نہیں ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی