سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے خطرناک بیماریاں اور ان کے تدارک کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یورپ میں ایک سیگریٹ کی ڈبی 5ہزار پاکستانی روپے میں ملتی ہے جبکہ یہاں چند روپے میں مل جاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے نا صرف آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ لوگ خطرناک بیماریوں میںمبتلا ہورہے ہیں، کمیٹی نے اگلے اجلاس میں چاروں صوبائی سیکرٹری صحت کو طلب کرلیا ، سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے خطرناک بیماریاں اور ان کے تدارک کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر بابر کہدہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس میں وزارت کے حکام کے علاوہ رکن کمیٹی محمد علی شاہ جاموٹ نے بھی شرکت کی ۔ حکام نے کمیٹی کے اغراض ومقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی ، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ملک میں خطرناک بیماریاں میں اضافہ ہورہا ہے کینسر شوگر دل کے امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
اس کے لئے حکومت اور ادویات بنانے والی کمپنیوں کو مشترکہ حکمت عملی بنانا ہوگی ، انہوں نے کہا کہ مافیہ سیگریٹ پر ٹیکس نہیں لگانے دیتا بیرون ملک ایک ڈبی کی قیمت 5ہزارپاکستان روپے ہیں،جبکہ یہاں پر 30، 40پر دستیاب ہوجاتی ہیں ، جسکے معاشرے پر تباہ کن اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ طلبہ نشے کی عادی ہورہے ہیں، اس برے میں لائحہ عمل مرتب کرنا ہوگا ۔ رکن کمیٹی محمد علی شاہ نے کہا کہ ہائی ویز اور موٹرویز پر ہمیں ایسے سنٹر بنانا ہونگے جہاں پر جان بچانے والی ایمرجسنی ادویات اور عملہ دستیاب ہو چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف وفاق کا نہیں بلکہ پورے ملک کا ہے کمیٹی پورے ملک کا دورہ کرے گی اور امید کرتے ہیں کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں گی کمیٹی نے اگلے اجلاس میں چاوروں صوبائی سیکرٹری صحت کو طلب کرلیا ، رکن کمیٹی محمد علی شاہ نے کہا کہ اجلاس میں این ایچ اے ہائی وے اور محکمہ موسمیاتی تبدیلی کے حکام کو بھی طلب کیا جائے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی