i پاکستان

ڈیجیٹل راہداری پاکستانی نوجوان کاروباری افراد کیلئے مدد گارتازترین

July 05, 2024

ڈیجیٹل راہداری پاکستانی نوجوان کاروباری افراد کیلئے مدد گار ثابت ہو رہی ہے ، سی پیک پاکستان کی سپلائی چین کی نقل و حمل کی صلاحیت کو یقینی بنا ے گا ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستانی ای کامرس پلیٹ فارم ڈیل کارٹ کے شریک بانی فہد راجہ نے کہا ہے کہ ہمارے پلیٹ فارم کو پنڈوڈوو کا پاکستانی ورژن کہا جا سکتا ہے۔ قیمتوں کے حوالے سے حساس صارفین کو ہدف بنانے والے ای کامرس پلیٹ فارم کی حیثیت سے اشیائے خوردونوش اور روزمرہ کی ضروریات ہمارے دائرہ کار میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک عالمی بڑی کمپنی ہونے کے ناطے پنڈوڈوو نے ابھی تک پاکستان میں اپنا کام شروع نہیں کیا ہے۔ لیکن یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم اپنے لیے ایک پنڈوڈوو بنا رہے ہیں۔ راجا نے نامہ ن بتایا کہ چینی کمپنیاں خاص طور پر ای کامرس کمپنیاں ان کے کیریئر سے قریبی تعلق رکھتی ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق "ادائیگی، لاجسٹکس، ٹیکنالوجی اور اسی طرح کے معاملات میں، چینی کمپنیوں نے عالمی توجہ حاصل کی ہے اور عظیم کامیابیاں حاصل کی ہیں. ابھرتی ہوئی مارکیٹوں سے ہمارے لئے، بہت سارے تجربات ہیں اور سیکھنے کے لئے بھی بہت کم وقت ہے، لہذا مزید رابطوں کی فوری ضرورت ہے. چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ایک اور نوجوان کاروباری شخصیت شاہدہ سلام نے کہا کہ سی پیک پاکستان کی سپلائی چین کی نقل و حمل کی صلاحیت کو یقینی بناتا ہے۔ میرے ملک میں، زیادہ تر ہارڈ ویئر چین سے آتا ہے، جیسے سیکیورٹی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ضروری بائیومیٹرک سامان، اس طرح یہ راہداری ہارڈ ویئر اور ٹیکنالوجی کی مصنوعات کی بروقت فراہمی کے لئے بہت مددگار ہے. آج کل زیادہ سے زیادہ چینی کمپنیوں نے میرے آبائی شہر اسلام آباد میں واقع اسپیشل اکنامک زون میں دفاتر قائم کر رکھے ہیں جن میں مینوفیکچرنگ اور سپلائی چین کے شعبے بھی شامل ہیں۔ ہم بڑی تعداد میں چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو بھی وہاں دفاتر قائم کرنے کی دعوت دے رہے ہیں تاکہ ہم انہیں ملک بھر میں اور پھر پاکستان سے مشرق وسطی، یورپ، افریقہ تک اپنے کاروبار کو وسعت دینے میں بہتر مدد دے سکیں۔ مستقبل میں ، یہ ایک حیرت انگیز "ڈیجیٹل راہداری" بن جائے گا۔ چین اور پاکستان میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے مجموعی طور پر 200 سے زائد نمائندوں نے فورم میں شرکت کی، جو تمام ایک مزید روشن ڈیجیٹل مستقبل کے منتظر ہیں جس سے دونوں ممالک فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی