ڈیفنس کے علاقے خیابان بخاری میں 16 سالہ ملازمہ کی مبینہ خودکشی کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، مقتولہ پاریہ کے والد نے درخشاں تھانے میں قتل کا مقدمہ درج کرادیا۔ مقتولہ بچی کے والد نے بنگلے کے مالکان اور ملازمین پر بچی کو قتل کرنے کا شبہ ظاہر کیا ہے۔ مقتولہ پاریہ کے والد کا کہنا تھا کہ بیٹی پاریہ کو 10 ماہ قبل بنگلے میں ملازم رکھوایا تھا جو مستقل طور پر بنگلے میں ہی رہائش پذیر تھی، 12مئی کو بیٹی کو فون کیا تقریبا پونے گھنٹے تفصیلی بات ہوئی تھی۔ 12 مئی کو ہی 5 بجے بنگلے کے مالک کے بیٹے شہروز نے فون کرکے بتایا کہ آپ جلدی کراچی پہنچو آپ کی بیٹی نے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی ہے۔ جب میں پہنچا تو لاش کوجناح اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا، پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو ہم آخری رسومات کیلئے حیدرآباد آبائی گاوں لے گئے۔ بچی کے والد نے کہا کہ میری بیٹی کی حفاظت کی ذمہ داری بنگلے کے مالکان پر عائدہوتی تھی، شبہ ہے میری بیٹی کوقتل کیا گیا ہے۔ نامعلوم وجوہات کو چھپانے کیلیے بیٹی کاقتل کیا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی