رت توانائی کے زیلی ادارے محکمہ ایکسپلوسیوز کے ڈائریکٹر جنرل عبدالعلی خان نے کہا ہے کہ ملک بھر کے گلی محلوں میں سمگل شدہ تیل کی کھلے بندوں خرید وفروخت کے خاتمہ کا فیصلہ کر لیا ہے کیونکہ اس سے عوام کی جان و مال کو سنگیں خطرات لاحق ہیں۔ سمگل شدہ تیل کی فروخت سے پٹرولیم ڈیلزر کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری ڈوب رہی ہے جبکہ حکومت کو محاصل کی مد میں اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ڈائریکٹر جنرل محکمہ ایکسپلوسیوز عبدالعلی خان نے پاکستان پٹرولیم ڈیلزر ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے )کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان سیل پوائنٹس پرحفاظتی اقدامات نہیں ہوتے اس لئے اکثر سنگین حادثات رونما ہوتے ہیں جس سے عوام کو جانی و مالی نقصان ہوتا رہتا ہے۔یہ غیر قانونی کاروبار بہت تیزی سے پھیل رہا ہے جس کا تدارک ضروری ہے۔اس سے قانونی کاروبار کرنے والے دیوالیہ ہو رہے ہیں جو اربوں روپے کا ٹیکس اور لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں تفصیلی معلومات اکھٹی کی جا رہی ہیں جس کے بعد ملک بھر میں مرحلہ وار آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔اس سلسلہ میں ڈپٹی کمشنرز، ایڈشنل ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز، ڈی پی اور، ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کو قانونی اختیارات دے دئیے گئے ہیں اور سستی کرنے والوں سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔ میٹنگ کے بعدپی پی ڈی اے کے حسن شاہ ،ندیم عزیز خان، امجد شنواری اور دیگررہنماں نے چئیرمین اوگرا اور ڈی جی پٹرولیم سے ملاقات کی جس میں اعلی حکام نے انھیں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی