وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت گورننس کی بہتری ، ٹیکس نیٹ بڑھانے اور کاروبار میں آسانی کے حوالے سے اقداما ت کررہی ہے ، ریلوے مین لائن ون کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ سرمایہ کاری کے لیے بالکل تیار ہے، پاکستان زراعت کے شعبے کی استعداد بڑھانے کے لئے چینی تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین چائنہ ایگزم بینک ڈاکٹر وو فیولن سے ملاقات کے دوران کیا ۔ بیجنگ میں وزیراعظم شہباز شریف سے چینی ایگزم بینک کے سربراہ نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے حکومت پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے پر روشنی ڈالتے ہوئے گورننس کی بہتری ٹیکس نیٹ بڑھانے اور کاروبار کرنے میں آسانی کے حوالے سے حکومت پاکستان کی کوششوں کا ذکر کیا تاکہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اصلاحاتی اقدامات کے نتائج سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں کیونکہ غذائی شعبے میں مہنگائی پر کافی حد تک قابو پایا جا چکا ہے، کرنٹ اکانٹ خسارہ کم ہوا ہے اور پبلک ڈیٹ کو مزید پائیدار سطح پر لایا گیا ہے۔وزیراعظم نے پاکستان کی صنعتوں، زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں کی جدید کاری کے لیے ایگزم بینک کی مسلسل حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ چائنہ ایگزم بینک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گورننس کی بہتری اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
حکومت کاروبار میں آسانی کے لیے بھی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ شعبہ زراعت کی استعداد بڑھانے کے لیے چینی تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔ کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے چینی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔ ۔ انہوں نے بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستان کی برآمدات کو فروغ دینے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر پاک چین مشترکہ منصوبے کے منصوبوں اور تجارتی فنانسنگ میں چینی ایگزم بینک کے ممکنہ کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ملاقات میں چیئرمین چائینہ ایگزم بینک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح آپ نے پنجاب اسپیڈ سے کام کیا اور بہترین کارکردگی دکھائی اسی طرح ہمیں پاکستان اسپیڈ نظر آنا شروع ہو گئی ہے، پاکستان کا ہر منصوبہ چائینہ ایگزم بینک کے لئے ترجیحی حیثیت رکھتا ہے۔انکا کہنا تھا کہ چائینہ ایگزم بینک کی سابقہ چیئر پرسن ہو زیاولیان نے محمد شہباز شریف کے وزیر اعلی پنجاب کے دور میں ان کے زیر نگرانی تیز رفتار ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے شہباز اسپیڈ کی اصطلاح استعمال کی تھی۔ ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وزیر دفاع خواجہ آصف ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وزیر پٹرولیم مصدق ملک ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی