امریکا سے کئی ڈاکٹروں نے غزہ جا کر زخمی فلسطینیوں کا علاج کیا ہے جن میں دو پاکستانی امریکن ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔ امریکا کی ریاست ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے دو فزیشنز بھی غزہ جانیوالوں میں شامل ہیں، ڈاکٹر حنا چیمہ گائناکالوجسٹ اور ڈاکٹر خواجہ اکرام آرتھوپیڈک سرجن ہیں۔ دو بچوں کی ماں ڈاکٹر حنا چیمہ کا کہنا ہے کہ وہ 2 برس پہلے بھی غزہ گئی تھیں، فلسطینیوں کے پاس بنیادی ادویات بھی نہیں ہیں اور وہاں ضرورت کے مطابق طبی سامان کی فراہمی بھی ممکن نہیں بنائی جا سکی۔ ڈاکٹر حنا چیمہ اپنے ساتھ طبی سامان لے کر دو ہفتے کیلئے ڈیلس سے غزہ روانہ ہوئی تھیں، ادھر آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر خواجہ اکرام بھی انہی ڈاکٹروں میں سے ایک ہیں جو ٹیکساس سے غزہ روانہ ہوئے تھے۔ ڈاکٹر اکرام نے کہا کہ بم دھماکے ہوئے یا گولیاں چل رہی ہوں، اس کی پرواہ نہیں کیونکہ بدقسمتی سے ایسے حالات میں بھی انہیں علاج کی سہولت دینا ہوتی ہے۔ ڈاکٹر خواجہ اکرام نے مزید بتایا کہ انہیں ایک مریض نے سیپی کا تحفہ دیا جس پر عربی میں لکھا تھا کہ درد ہے مگر یہ غزہ سے محبت بھرا تحفہ ہے۔ غزہ جانیوالے ڈاکٹروں کا کہنا ہیکہ ڈگری لیتے ہوئے ہر ڈاکٹر یہ عہد کرتا ہے کہ وہ بلا امتیاز لوگوں کی خدمت کرے گا تاہم زخمی فلسطینیوں کو علاج سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی