آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کے ساتھ مالیاتی بل کی پارلیمنٹ نے منظوری دیدی جس کے بعد ٹیکس فراڈ پر 5 سے 10سال قید کی سزا ملا کرے گی۔ ایف بی آر افسران کے اختیارات میں ٹیکس فراڈ روکنے کیلئے مزید اضافے کی ترمیم منظور کرلی گئی ہے۔ یکم جولائی سے ایف بی آر کو سیلز ٹیکس آڈٹ کیلئے تمام ریکارڈ اور ڈیٹا حاصل کرنے کا اختیار ، سیلز ٹیکس آڈٹ کیلئے ٹیکس فراڈ کی صورت میں ایف بی آر افسران کے اختیارات میں مزید اضافے کی ترمیم بھی منظور کرلی گئی ہے۔ ترمیم کے بعد ایف بی آر کو سیلز ٹیکس آڈٹ کیلئے تمام ریکارڈ اور ڈیٹا متعلقہ شخص ادارے یا کمپنی سے حاصل کرنے کا اختیار ہو گا، سیلز ٹیکس آڈٹ کے دوران انفرادی حیثیت یا مجاز اتھارٹی کو یہ سارا ریکارڈ اور ڈیٹا پیش ہونا ہوگا۔ سیلز ٹیکس آڈٹ میں 6 سال سے پرانا ٹیکس ریکارڈ ایف بی آر کی مجاز اتھارٹی طلب نہیں کر سکے گی۔ ٹیکس فراڈ پکڑنے کیلئے ایف بی آر میں یکم جولائی سے ٹیکس فراڈ انوسٹی گیشن ونگ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی