خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ کے مقام پر دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلابی پانی گندم کی فصل میں داخل ہوگیا جس سے کھڑی فصل کو شدید نقصان ہوا جبکہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں گزشتہ رات سے ہونے والی طوفانی بارشوں سے حفاظتی بند ٹوٹ گئے۔ سیلاب کے باعث دریائے کابل کے کنارے مقامی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہریوں نے مال مویشی سمیت موٹروے پر ڈیرے ڈال دیے۔ دوسری جانب چاغی میں گزشتہ رات سے ہونے والی طوفانی بارشوں سے حفاظتی بند ٹوٹ گئے، حفاظتی بند ٹوٹنے سے بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا، شدید بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی بھی آگئی، کئی نشیبی علاقے زیر آب بھی آگئے۔ چاغی میں شدید بارشوں سے متعددمکانات منہدم ہوگئے، مختلف تیار فصلیں بھی تباہ ہوگئیں۔ اس کے علاوہ بولان میں بارش کا سلسلہ تھمنے کے بعد پہاڑی سلسلے میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے، مسلسل بارشوں کے بعد بولان ندی سے درمیانے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے، پنجرہ پل کے قریب قومی شاہراہ پر سیلابی پانی گزرنے سے ٹرانسپورٹرز کو مشکلات کا سامنا ہے، بھاگ شہر کے قریب سیلابی پانی سے پل کا حصہ پانی کی نذر ہوگیا، زمینی رابطہ بھی منقطع ہونے کا خدشہ ہے۔ سیلابی ریلہ اس وقت جلال خان پل سے گزر رہا ہے، سیلاب سے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں پانی سے تباہ ہوگئی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی