پاکستان میں لیتھیم کے ذخائر کی بہتر تحقیق کے لیے چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارتھ سائنسز اور تیان چھی لیتھیم کمپنی کے درمیان ا سٹریٹجک معاہدے پر دستخط ہوگئے ۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اسٹریٹجک معاہدے میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریق پاکستان میں لیتھیم وسائل کی تحقیق اور استعمال پر تعاون کریں گے۔ ملک میں لیتھیم وسائل پر مشترکہ تحقیق کو فروغ دینے کے لیے عملے کی تربیت اور تعلیمی تبادلے کے لیے بھی کوششیں کی جائیں گی۔ لیتھیم کے ذخائر پاکستان سمیت دنیا بھر میں الیکٹرانک گاڑیوں ( ای وی )کی صنعت میں ایک اہم ذریعہ کے طور پر ابھرے ہیں کیونکہ وسائل ای وی بیٹری کا بنیادی خام مال ہیں، جو ای وی کی پیداواری لاگت کا ایک بڑا حصہ لیتا ہے۔ وولزا کے پاکستان میں لیتھیم کی درآمدات کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان اپنی زیادہ تر لیتھیم مصنوعات بشمول لیتھیم پرائمری سیلز اور بیٹریاں چین، امریکہ اور جرمنی جیسے ممالک سے درآمد کرتا ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق گزشتہ سال پاکستان نے آٹو موٹیو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پلان (AIDEP 2021-26)وضع کیا جس کا مقصد مقامی ای وی صنعت کو فروغ دینا، متعلقہ مینوفیکچرنگ کو مقامی طور پر لانا اور فوسل فیول کے استعمال کو کم کرنا ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق لیتھیم تیان چھی کا ہیڈ کوارٹر چین کے جنوب مغربی صوبے سیچوان میں ہے یہ لیتھیم مصنوعات تیار کرنے میں ایک عالمی رہنما ہے، خاص طور پر الیکٹرک گاڑیوں اور توانائی ذخیرہ کرنے کی صنعتوں میں استعمال کے لیے لیتھیم آئن بیٹری ٹیکنالوجیز تیار کر رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی