i پاکستان

چین کا پاکستان کے ساتھ گرین پاور کے تجربہ کا اشتراکتازترین

December 13, 2022

وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا توانائی کا درآمدی بل 27 بلین ڈالر کو چھو گیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے سستی بجلی پیدا کرنے کے لیے مقامی وسائل بشمول ہائیڈل، سولر، ایئر اور کوئلے سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ شنگھائی الیکٹرک کی جانب سے تھر میں 1,320 میگاواٹ کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد بجلی کی پیداوار کے لیے دیسی کوئلہ استعمال کرنا ہے، پلانٹس کو نیشنل گرڈ سے منسلک کر دیا گیا ہے اور یہ سی پیک اقدام کا ثمر ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان گرین ہاؤس ایفیکٹ کے اثرات کا شکار ہے، اس لیے گرین پاور جنریشن کا رجحان ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی انکشاف کیا کہ موجودہ حکومت نے شمسی توانائی کے ذریعے 10,000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق شنگھائی الیکٹرک سے تعلق رکھنے والے وانگ ہاوئی جو ژانگ جیاکاؤ گرین پاور پروجیکٹ کے بزنس مینیجر ہیں نے کہا ہم جانتے ہیں کہ پاکستان شمسی اور ہوا کے وسائل سے مالا مال ہے ، شنگھائی الیکٹرک گروپ کی نئی توانائی اور موثر صاف توانائی کی صنعتوں میں عالمی سطح پر موجودگی ہے۔

اس کا ژانگ جیاکاؤ گرین پاور پروجیکٹ کثیر توانائی کے انضمام اور اصلاح کے مظاہرے کے منصوبے کا ایک حصہ ہے۔ یہ بیجنگ سرمائی اولمپکس کے تمام مقامات کے لیے حاصل شدہ 100 فی صد گرین پاور سپلائی کا احاطہ کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق منصوبے کی نصب صلاحیت 150 میگاواٹ ونڈ پاور، 30 میگاواٹ فوٹو وولٹک پاور اور 10 میگاواٹ توانائی ذخیرہ کرنے کی ہے۔ وانگ ہوئی نے ہمیں بتایا کہ اس منصوبے کی خصوصیت توانائی کے مختلف نئے نظاموں کی تکمیل ہے۔ ونڈ پاور جنریشن سسٹم کی خصوصیت یہ ہے کہ رات کے وقت ان کی پیداوار دن کے و قت سے زیادہ ہوتی ہے، جب کہ فوٹو وولٹک پاور جنریشن سسٹم میں صرف دن کے وقت آؤٹ پٹ ہوتا ہے۔ توانائی ذخیرہ کرنے کا نظام دیگر دو نظاموں کے بجلی پیدا کرنے کے عمل میں اتار چڑھاؤ کو ایڈجسٹ کر سکتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا روایتی تھرمل پاور جنریشن کے مقابلے میں یہ منصوبہ 1.48 ملین ٹن معیاری کوئلہ بچا سکتا ہے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو 3.69 ملین ٹن سالانہ کم کر سکتا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق شنگھائی الیکٹرک پاور جنریشن سسٹم کی تعمیر میں بیلٹ اینڈ روڈ کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی فعال تعاون کر رہا ہے، اپنی جدید ٹیکنالوجی اور آلات کو مزید ممالک تک پہنچا رہا ہے۔ دبئی میں دبئی 700 سی ایس پی اور 250 میگاواٹ پی وی پروجیکٹ ایک اچھی مثال ہو سکتی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق دبئی 700 سی ایس پی اور 250 میگاواٹ پی وی پروجیکٹ کے پروجیکٹ مینیجر زاؤ ہوئی نے کہا یہ دنیا کا سب سے بڑا سنگل سائٹ سنٹرڈ سولر پاور پلانٹ ہے، سی ایس پی کا حصہ کل 700 میگاواٹ ہے، جو 100 میگاواٹ سی ٹی یونٹ اور تین 200 میگاواٹ پی ٹی یونٹس پر مشتمل ہے۔ فوٹو وولٹک 250 میگاواٹ، جو سائٹ کی اپلیکیشن کو زیادہ سے زیادہ کرتا ہے ۔ گوادر پرو کے مطابق زاؤ ہوئی نے مزید کہا شمسی توانائی کو اکٹھا کرنے اور بھاپ فراہم کرنے کے لیے آئینے اور ہیٹ ایکسچینجرز کا استعمال کرتے ہوئے اور پھر روایتی ٹربو جنریٹرز کے ساتھ بھاپ سے بجلی پیدا کرنے کے لیے مرکوز شمسی توانائی کی پیداوار کام کرتی ہے۔ یہ بجلی پیدا کرنے کا طریقہ نہ صرف فوٹو وولٹک پاور جنریشن کی طرح صاف اور قابل تجدید ہو سکتا ہے، بلکہ اس میں تھرمل پاور جنریشن کی حفاظت اور استحکام بھی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی