پارلیمانی پبلک اکانٹس کمیٹی کے چیئرمین کے انتخاب کے معاملے پر حکومت اور سنی اتحاد کونسل میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ سنی اتحاد کونسل نے حکومتی مطالبے کے باوجود چیئرمین پی اے سی کے لیے چار ناموں پر مشتمل پینل حکومت کو نہ بھجوایا جبکہ حکومت نے ایک بار پھر سنی اتحاد کونسل کو چار نام دینے کا موقع فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کو ہی چیئرمین پی اے سی بنانے کے لیے بضد ہے جبکہ حکومتی چیف وہپ ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے سنی اتحاد کونسل کے چیف وہپ ملک عامر ڈوگر کو خط لکھ کر چیئرمین پی اے سی کے لیے چار نام مانگے تھے تاہم حکومت چیئرمین پی اے سی کا منصب سنی اتحاد کونسل کو دینے کے فیصلہ پر قائم ہے۔ حکومتی چیف وہپ طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو یہ منصب چاہیے تو چار نام فراہم کرنا ہوں گے، چار نام فراہم کرنے کے لیے سنی اتحاد کونسل کے چیف وہپ ملک عامر ڈوگر کو دوبارہ خط لکھوں گا۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ تحریک انصاف والے ایک ہی نام پر اصرار کررہے ہیں اس لیے چیئرمین کے انتخاب میں تاخیر ہورہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی