پاکستان میں چائنیز چلی کنٹریکٹ فارمنگ پراجیکٹ کے تحت 10 ہزار ایکڑ رقبے پر مرچ کی کاشت، پراجیکٹ کا مقصد زرعی طریقوں کو بہتر بنانا اور معاشی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ ایل ٹی ای سی انٹرنیشنل ایگریکلچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے ڈائریکٹر چن لیانگ نے کہا ہے کہ تمام کنٹریکٹ فارمرز کی پیداوار چین کو برآمد کی جائے گی، ہم پاکستان کی اقتصادی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔گوادر پرو کے مطابق چین کی ایل ٹی ای سی انٹرنیشنل ایگریکلچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے پاکستانی کاشتکاروں کے ساتھ مل کر 10 ہزار ایکڑ رقبے پر مرچ کی کاشت کی ہے تاکہ اسے چین کو برآمد کیا جا سکے۔ اعلی معیار کے ہائبرڈ مرچ کے بیج فراہم کرنے کے لیے مشہور کمپنی نے جون میں سندھ، وسطی اور جنوبی پنجاب سمیت پاکستان کے مختلف علاقوں میں فی ایکڑ 3 ٹن سے زائد خشک لال مرچ کی کامیاب پیداوار حاصل کی ہے۔ ایل ٹی ای سی انٹرنیشنل ایگریکلچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے ایگزیکٹو منیجر ڈاکٹر محمد عدنان نے گوادر پرو کو بتایا کہ تمام کنٹریکٹ فارمرز کی پیداوار چین کو برآمد کی جائے گی۔ اس سال 10 ہزار ایکڑ سے ز ائد زمین پر کاشت کمپنی کے ساتھ معاہدے کے تحت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مقامی کسانوں کے ساتھ ایک معاہدہ کرتے ہیں، انہیں نرسری سے کٹائی / خشک کرنے تک تکنیکی مشاورتی خدمات فراہم کرتے ہیں، پھر آخر میں وہ پریمیم قیمت پر کسانوں سے مرچ واپس خریدتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان کے کنٹریکٹ کسان پورے پاکستان خاص طور پر سندھ، وسطی اور جنوبی پنجاب میں ہیں ۔ ان کے پاس مرچ کی کاشت والے تمام بڑے علاقوں میں ماڈل فارم ہیں جہاں وہ مقامی کسانوں کے لئے تربیتی سیشن منعقد کرتے ہیں۔ گزشتہ ماہ ان کی تربیت ملتان، لودھراں، جلال پور، وہاڑی، جام پور اور لیہ میں ہمارے ماڈل فارمز میں منعقد ہوئی۔ گوادر پرو کے مطابق اس کا مقصد کاشتکاروں کو مرچ کی 90 سے زائد آزمائشی اقسام کی نمائش کرنا اور کاشتکاروں کو معیاری مرچ حاصل کرنے کے لئے موثر مرچ چننے اور خشک کرنے کے بارے میں تربیت دینا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں فیلڈ میں مختلف بیماریوں کا انتظام کرنے کے لئے بھی رہنمائی دی گئی۔ گوادر پرو کے مطابق عدنان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان کا بنیادی مقصد مرچ کی کاشت کا رقبہ بڑھانا اور برآمد کے لئے معیاری مرچ تیار کرنا ہے کیونکہ پاکستان خشک مرچ میں خود کفیل نہیں ہے۔ لہذا پاکستان میں اس کی کاشت میں اضافہ ان کا بنیادی مقصد ہے۔ مستقبل میں برآمدات کے ساتھ ساتھ ان کی توجہ پاکستان میں مرچ کی مصنوعات سے متعلق فوڈ انڈسٹری قائم کرنے پر بھی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ہم نے اب تک (2020-24) اپنے معاہدے کے تحت پاکستان میں 3000 ایکڑ کی براہ راست نگرانی کی ہے اور کامیابی سے 16000 ایکڑ مرچ کاشت کی ہے۔ جن میں سے 10 ہزار ایکڑ کے کنٹریکٹ رواں سال (2024) کے لیے ہیں اس طرح چینی مارکیٹ میں مرچ کی ضروریات کو پورا کیا جائے گا اور پاکستان کو مرچ کی پیداوار میں خود کفیل بنایا جائے گا۔ ایل ٹی ای سی انٹرنیشنل ایگریکلچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے ڈائریکٹر چن لیانگ نے کہا کہ پاکستان میں چائنیز چلی کنٹریکٹ فارمنگ پراجیکٹ کا مقصد زرعی طریقوں کو بہتر بنانا اور معاشی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے وہ اعلی معیار کے ہائبرڈ مرچ کے بیج، جدید ترین پیداواری ٹیکنالوجی اور مسابقتی قیمتوں پر ایک معاون بائی بیک پروگرام فراہم کرتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق چن لیانگ نے اس بات پر زور دیا کہ جامع معاونت کسانوں کو متوازن کھاد کے استعمال اور ماحول دوست کاشتکاری تکنیک کے ذریعے پائیداری کو یقینی بناتے ہوئے فصل کی پیداوار پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے بااختیار بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کاوشوں کے نمایاں نتائج برآمد ہوئے ہیں اور پاکستان میں ہزاروں ایکڑ رقبے پر مرچ کی کامیاب کاشت کی گئی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو مرچ کا خود کفیل پروڈیوسر بنانے اور اسٹریٹجک برآمدی مواقع کے ذریعے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے اپنے مشن پر قائم ہیں۔ ہم زرعی جدت طرازی کو آگے بڑھانے، پائیدار ترقی کو فروغ دینے اور پاکستان کی اقتصادی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی