وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیااللہ لانگو نے کہا ہے کہ گوادرکے نام نہاد خیر خواہوں کی وجہ سے بیرونی اور اندرونی سرمایہ کاری میں خلل پڑرہا ہے، گوادر کے عوام کو خود فیصلہ کرنا ہوگا کہ گوادر کی ترقی کے لیے آگے بڑھیں یامنفی سیاست کا شکار ہوکر اپنے آنے والے مستقبل کو دا وپر لگادیں۔ گوادر میں وزیرداخلہ بلوچستان میرضیا اللہ لانگو کے زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس جس میں انسپکٹر جنرل(آئی جی)پولیس عبدالخالق شیخ، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ زاہد سلیم ویڈیو لنک کے ذریعے جب کہ دپٹی کمشنر(ڈی سی) گوادر، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جیز)سمیت اعلی حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں صوبے بھر میں سیکیورٹی انتظامات، امن وامان کی بحالی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ گوادرکے نام نہاد خیر خواہوں کی وجہ سے بیرونی اور اندرونی سرمایہ کاری میں خلل پڑرہا ہے، گوادر کے عوام کو خود فیصلہ کرنا ہوگا کہ گوادر کی ترقی کے لیے آگے بڑھیں یامنفی سیاست کا شکار ہوکر اپنے آنے والے مستقبل کو دا وپر لگادیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور پنجابیوں کو الزام دینا کہ بلوچستان کی ترقی میں وہ رکاوٹ بن رہے ہیں یہ تاثر سراسر غلط ہے، بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کو روکنے میں یہاں کے چند نابلد لوگوں کا قصور ہے جو روز کسی نہ کسی معاملے پر سٹرکیں بند کرکے بلاجواز احتجاج کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرین آئے روز لاپتا افراد کے معاملے پر احتجاج کے بجائے حکومت کے ساتھ بیٹھ کر اس مسلئے کا حل نکالیں، حکومت نے پہلے روز سے یہ اعلان کیا ہے کہ حکومت آئین و قانون کے تحت ہر مسلئے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لیے تیار ہے۔ میر ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ میں اپنی ماں اور بہنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ آئیں مستقبل سنوارنے اور ترقی و خوشحالی کے لیے ہمارا ساتھ دیں، کسی بھی قوم و ملک کی ترقی میں خواتین کا کردار اہمیت کا حامل ہے، خواتین آنے والی نسلوں کو بارود اور اندھیروں میں دھکیلنے کے بجائے ترقی، تعلیم اور کتاب کا درس دیں۔ وزیر داخلہ بلوچستان نے کہا کہ جذباتی اور علیحدگی کے من گھڑت نعرے صرف اور صرف سیاسی فائدے اور پاکستان کی ترقی روکنے کے لیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تاقیامت رہے گا، نوجوان آئیں اور خداد داد صلاحیتوں سے بلوچستان کی ترقی میں حصہ ڈالیں، دور جدید کے تقاضوں کے مطابق نوجوان بندوق اٹھانے کے بجائے تعلیمی میدان میں رہے کر اپنے ملک اور قوم کی خوشحالی کے لیے کردار ادا کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی