اے این پی کے سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ بجٹ میں ہر طرف ٹیکس کی بھرمار ہے، غریب عوام خودکشیوں پر مجبور ہے۔اشرافیہ مراعات حاصل کر رہا ہے۔اشرافیہ کو دی جانے والی کھربوں روپے کی مفت مراعات فوری طور پر ختم کی جائیں۔وہ سینٹ کے اجلاس میں بجٹ کے حوالے سے پیش کی جانے والی تحریک پر بحث کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ جب پاکستانی عوام سانس لے تو ٹیکس لگا دیں، ملک کو ٹیکس میں جکڑ دیا ہے، جینے مرنے بچہ پیدا ہونے پر بھی ٹیکس لگا دیں، میری تقریر کو بار بار میوٹ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، ہمیں سب کو پتہ ہے سیاسی رہنماں کی پاکستانی سیاست میں کیا اوقات ہے، اس بجٹ کی عکاسی یہ ہے کہ اسے عوامی نمائندوں نے نہیں بنایا ہے، بجٹ سازی میں ہمیشہ آء ایم ایف کا عمل دخل رہا ہے، یہ بجٹ آء ایم ایف کی عکاسی کررہا ہے، اس بجٹ سے عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملا ہے، ملک میں ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن دینے کے لیے پیسہ نہیں ہیں،ملک معاشی بحران کا شکار ہے، پھر بھی دفاعی بجٹ میں 17 فیصد کا اضافہ کیا گیا، ملک میں ایک شہری محفوظ نہیں یہ تو ہمارے دفاعی اداروں کاحال ہے،گزشتہ ستر سالوں میں دفاعی اداروں نے کیا کارنامہ انجام دیا ہے؟
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی