بدین کے زمیندار نے کیلے کے فضلے سے فائبر دھاگہ تیار کر لیا۔ کیلے کے پودے کے بیکار تنے اب کارآمد ہونگے کیونکہ بدین کے علاقے ٹنڈوغلام علی سے تعلق رکھنے والے زمیندار آغا سمیع اللہ نے کیلے کے تنوں سے ریشہ نکال کر ایسا دھاگہ تیار کر لیا ہے جس سے قیمتی مصنوعات تیار کی جا سکتی ہیں۔ اس حوالے سے آغا سمیع اللہ نے کہا کہ ہم نے سوچا کہ کیلے کے تنے کو پھینکنے یا جلانے کے بجائے ہم اس کو استعمال میں کیوں نہیں لا سکتے، را فائبر میں سے چارپائی بن جائے گی یہ کارپیٹ، موزوں اور سویٹر میں بھی کام آتا ہے لیکن اگر اس کو مل میں لیکر جائیں گے اور کاٹن کے ساتھ مکس کریں گے تو کاٹن کے ساتھ مزید چیزیں بن سکتی ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے ماحول دوست طریقوں کو اپنانے اور کیلے کے فضلے سے پیسہ کمانے میں بھی مدد ملے گی۔ مقامی زمینداروں کا کہنا ہے اگر حکومت کیلے کے تنے سے فائبر نکالنے کے کام میں زمینداروں کی معاونت کرے تو اس سے ناصرف زرعی شعبے میں استحکام آئے گا بلکہ اچھا ریوینیو بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی