احتساب عدالت نے اثاثہ جات ریفرنس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردئیے۔ احتساب عدالت میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ اسحاق ڈار عدالت میں پیش ہوئے۔ ان کے وکیل نے وارنٹ گرفتاری مستقل طورپرمنسوخ کرنے اوراسحاق ڈار کی جائیداد ضبطگی کا آرڈر ختم کرنے کی استدعا کی۔ اسحاق ڈار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے صرف اسحاق ڈار کی حاضری کیلئے وارنٹس جاری کیے تھے جس پر عدالت نے نیب سے استفسار کیا کہ اب آپ کا کیا موقف ہے وارنٹس منسوخ کیے جائیں یا نہیں۔نیب پراسیکیوٹر نے بھی اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی حمایت کردی۔ عدالت نے اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ ضمنی ریفرنس بھی آیا ہوا ہے اس کے تحت دوبارہ فرد جرم عائد ہونی ہے۔ اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ اس پرہم دلائل دیں گے ضمنی ریفرنس بنتا نہیں۔ اسحاق ڈار کی جانب سے جائیداد ضبطگی کے خلاف اور حاضری سے مستقل استثنی کی درخواست بھی دائر کی گئی۔ اسحاق ڈار کی دونوں درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے 12 اکتوبر تک نیب سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی