پرائیویٹ حج اسکیم میں جانے والے ہزاروں عازمین حج امسال منیٰ میں جمرات کے قریب خیموں کی سہولت سے محروم رہیں گے اس کے برعکس سرکاری انتظام میں جانے والے قریبا پندرہ ہزار عازمین حج جمرات کے قریب خیموں کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔پرائیویٹ اسکیم میں جانے والے عازمین حج گذشتہ دس سالوں سے جمرات قریب خیموں کی سہولت سے فائدہ اٹھا رہے تھے لیکن امسال حج مشن کو خیموں کے واجبات بھیجنے سے معاملات تاخیر کا شکار ہوئے ہیں جس کی وجہ بتاتے ہوئے سعودی عرب سے ایک ذرائع نے پرائیویٹ گروپ آرگنائزروں نے ایک عشرے سے سعودی عرب میں الرجعی بنک میں اکاونٹس کھول رکھے ہیں لیکن حج مشن کے حکام نے اپنا اکاونٹ بنک الریاض میں کھولا ہے جس سے پاکستان سے بروقت رقوم کی ترسیل کے باوجود حج مشن کے حکام نے ان کی رقوم تاخیر سے الرجعی بنک میں بھیجی ہیں جس سے وہ منی میں زون اے، بی اور سی میں اپنے کوٹہ کے عازمین حج کے لئے خیموں کی دستیابی سے محروم کر دیئے گئے ہیں۔ادھر تنظیم بہبود حجاج پاکستان کے سیکرٹری جنرل امتیا ز عاصی نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور وفاقی وزیر مذہبی امور سے اس معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے حج مشن کے حکام نے بنک الرجعی میں اکاونٹ کھولنے کی بجائے بنک الریاض میں کھولنے کے شفاف انکوائری کرائی جائے جس کی وجہ سے پرائیویٹ اسکیم میں جانے والے ہزاروں عازمین حج جمرات کے قریب خیموں کی سہولت سے محروم رہ جائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی