امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی اضافی امداد پر امریکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بین الاقوامی ماہرین کو پاکستان میں ٹیکنالوجی کی صنعت میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے، گزشتہ روز واشنگٹن میں انٹرنیشنل سٹوڈینٹس ہائوس میں امریکی یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے غیر ملکی طلبا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نیکہا کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں ایک مرتبہ پھر نمو آ رہی ہے ، پاکستانی سفیر نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے اضافی 30 ملین ڈالر کی امداد پر امریکا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حالیہ سیلاب سے پاکستان میں انسانی جانوں اور املاک کا نقصان ہوا ہے،انہوں نے کہا کہ اب تک ابتدائی امدادی کارروائیوں کیلئے امریکا نے 97 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ افغانستان سے امریکا افواج کے انخلا کے بعد مختصر مدت کی غیر یقینی صورتحال کے بعد پاکستان اور امریکا کے درمیان طویل المعیاد شراکت داری کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے،انہوں نے کہا کہ دہشتگردی اور علاقائی استحکام کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے دونوں ممالک کے دوران سٹرٹیجک رابطہ کاری ہونی چاہئے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، سرمایہ کاری ، توانائی ، زراعت اور سائنس وٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کی رفتار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں پاکستان میں ٹیکنالوجی کے ہزاروں سٹاٹ اپس شروع ہو چکے ہیں اور اسی تناظر میں پاکستان ٹیکنالوجی کا علاقائی مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے،اس وقت بین الاقوامی ونچر کیپٹل فرمز کلینر پرکنز، ٹائیگر گلوبل مینجمنٹ اور ڈریگنیئر انوسٹمنٹ گروپ جیسے بین الاقوامی فرمز نے پاکستان میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری شروع کر رکھی ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی طلبا اور ان کے متعلقہ ممالک سے پاکستان میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی اپیل کی اور کہا کہ اس سے ان ممالک کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی امن ، سلامتی ، بین المذاہب ہم آہنگی اور غربت کے خاتمے کیلئے امریکا میں پڑھنے والے طلبا کو گلوبل سٹیزن کے طور پر اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی،مسعود خان نے بین الاقوامی طلبا کو پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان متاثرہ ممالک میں سرفہرست ہے حالانکہ ماحول کو نقصان پہنچانے والی گیسوں میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ اس موقع پر میکسیکو ، بھارت، انڈونیشیا، سنگاپور سمیت کئی ممالک کے طلبا نے پاکستانی سفیر سے پاک امریکہ اور پاک بھارت تعلقات سے متعلق سوالات پوچھے۔ قبل ازیں انٹرنیشنل سٹوڈینٹس ہائوس کے صدر مائیکل بائونڈ نے پاکستانی سفیر کا خیر مقدم کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی