الشفا ٹرسٹ آئی ہسپتال نے چکوال آئی ہسپتال میں توسیعی بلاک کی تعمیر مکمل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب یہ ہسپتال روزانہ ڈھائی سو کے بجائے پانچ سو مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کر سکے گا۔ الشفا ٹرسٹ آئی ہسپتال کے صدر میجر جنرل (ریٹائرڈ) رحمت خان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چکوال آئی ہسپتال کو یومیہ 250 مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا لیکن مریضوں کی ڈیمانڈ کی وجہ سے انتظامیہ کو عارضی انتظامات کرنا پڑے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ہم مریضوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے بارے میں فکر مند تھے مگر فنڈز کی کمی کی وجہ سے ایسا کرنے کے قاضر تھے۔ اس دوران کیلیفورنیا میں خدمات انجام دینے والے پاکستانی ڈاکٹر ناصر باز نے ان سے ملاقات کی اور مریضوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے بارے میں استفسار کیا۔ جنرل رحمت خان نے انہیں توسیعی منصوبوں میں رکاوٹ بننے والی مالی مجبوریوں سے آگاہ کیا جس پر ڈاکٹر ناصر بازجن کا تعلق چکوال کے ایک گاں سے ہینے سہولیات کو بڑھانے اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے مالی امداد کی پیشکش کی۔انھوں نے الشفا ٹرسٹ کے عہدیداروں کی قابلیت اور دیانتداری پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پندرہ کروڑ روپے کا عطیہ دیا جس کی مدد سے ٹرسٹ نے دو سالوں میں ہسپتال کی توسیع اور اپ گریڈیشن مکمل کر لی۔جنرل رحمت خان نے کہا کہ اب چکوال ہسپتال روزانہ 500 مریضوں کو علاج اور چوبیس گھنٹے ایمرجنسی سروس دے رہا ہے۔ ریٹنا اور گلوکوما کی سرجریوں کی تعداد اب یومیہ 40 تک پہنچ گئی ہے اور گلوکوما کے ان 30 سے 40 مریضوں کا روزانہ علاج بھی کیا جا رہا ہے جنہیں سرجری کی ضرورت نہیں ۔چکوال کے دیہاتوں میں مریضوں کے علاج کے لئے ایک آٹ ریچ ٹیم کی تعیناتی کر دی گئی ہے جو اسکول کے بچوں کی آنکھوں کی اسکریننگ بھی کرتی ہے جبکہ سیریس مریضوں کو پک اینڈ ڈراپ کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔ الشفا کے صدر نے صحافیوں کو بتایا کہ گزشتہ 30 سالوں میں ٹرسٹ نے 30 ملین مریضوں کا مفت علاج کیا ہے، جس کی مالیت 13 ارب روپے ہے۔ مفت علاج میں گلوکوما، ریٹنا اور کینسر کے لیے ہزاروں سرجری بھی شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی