الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت کی جانب سے خط میں سکیورٹی فراہمی کے لیے معذرت کے بعد کراچی کے 7 اضلاع کے بلدیاتی انتخابات پھر ملتوی کردیے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ چیف الیکشن کمشنر کی زیرصدارت اجلاس میں ہوا ، جس میں وزارت داخلہ کی جانب سے لکھے گئے خط کا جائزہ لیا گیا۔ قبل ازیں کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کو باقاعدہ خط لکھا تھا، جس میں بلدیاتی انتخابات کے لیے سکیورٹی اہل کار فراہم کرنے سے معذرت کی گئی تھی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو کہا گیا ہے کہ وہ سندھ حکومت کی مشاورت سے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا فیصلہ کرے۔ سندھ حکومت کو کراچی ڈویژن میں بلدیاتی الیکشن کی سکیورٹی کے لیے 16 ہزار اہل کاروں کی کمی کا سامنا ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے سکیورٹی فراہمی کے لیے معذرت کے خط کا جائزہ لینے کے بعد الیکشن کمیشن نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزارت داخلہ سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے حکام شریک تھے۔ گزشتہ روز بھی الیکشن کمیشن کے اجلاس میں سندھ حکومت کی طرف سے یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پولیس اور سکیورٹی ادارے سیلاب متاثرہ علاقوں میں مصروف ہیں، جس کی وجہ سے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے لیے 16 ہزار پولیس اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے استفسار کیا گیا تھا کہ کیا وزارت داخلہ سندھ حکومت کی سکیورٹی کے حوالے سے 16 ہزار سیکورٹی فورسز کی ضرورت کو پورا کر سکتی ہے ؟ الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ سے اس حوالے سے آج جواب طلب کیا تھا۔ اس سے قبل سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات 3 ماہ کے لیے ملتوی کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو 3 مراسلے بھی بھجوا چکی ہے جب کہ کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات 23 اکتوبر کو شیڈول تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی