مرکزی رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصرنے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل عدلیہ کی آزادی پر شب خون اسے مسترد کرتے ہیں۔ الیکشن ایکٹ ترمیم پر اسد قیصر نے اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت پارلیمان کو عدلیہ کے مدمقابل لانے سے اجتناب کرے، الیکشن ایکٹ ترمیمی بل میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کو روکنے کے لیے سادہ اکثریت سے ترمیم آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین اداروں کے درمیان تقسیم اور اختیارات واضح کرتا ہے، پارلیمان اور عدلیہ کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا،چیف جسٹس پاکستان کے عہدہ ملازمت میں توسیع کی کوشش عدلیہ کو متنازعہ اور اس اہم عہدے کی تذلیل کرنے کے مترادف ہیں۔ اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ ہم چیف جسٹس پاکستان کے عہدہ ملازمت میں توسیع کی کوشش کو مسترد کرتے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے فوری طور پر سینئر ترین جج کو چیف جسٹس پاکستان کے عہدے پر تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن کیا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی