پاکستان نے اقوام متحدہ کی بچوں سے متعلق جاری رپورٹ میں فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں بچوں کی حالت زار کو نظر انداز کرنے پر کڑی تنقید کی ہے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی بچوں سے متعلق جاری رپورٹ میں 32 ہزار 990 تصدیق شدہ سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ اس رپورٹ میں فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں بچوں کی حالت زار کو نظر انداز کرنے پر سخت تنقید کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں بچوں کی حالت زار کو نظر انداز کرتی ہے۔ غزہ میں 14 ہزار بچوں کے قتل کے باوجود اسرائیل کو رپورٹ میں شامل کرنے کیلیے دبا ڈالنا پڑا۔ منیر اکرم نے تین سالہ کشمیری لڑکے اور 18 ماہ کی بچی حبا کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ اگست 2019 میں بھارت کے یکطرفہ اقدامات کے بعد انسانی بحران مزید بگڑ گیا۔پاکستانی مندوب نے مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے فائر سے زخمی بچوں کی حالت زار کو اجاگر کیا اور کہا کہ پاکستان مسلح تنازعات میں بچوں کی صورتحال سے نمٹنے کیلیے ایس آر ایس جی مینڈیٹ کی حمایت کرتا ہے اور بچوں کے حقوق کے کنونشن کے احکام پرعملدرآمد کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی