اٹک میں ایک اسکول وین پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔ریسکیو حکام کے مطابق ماڈل پولیس اسٹیشن صدر اٹک کی حدود میں کالا چٹا پہاڑ کے دامن میں واقع گائوں ڈھیری کوٹ میں نامعلوم افراد نے اسکول وین پر فائرنگ کر دی جس کے باعث 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔ترجمان ریسکیو کے مطابق فائرنگ سے 5 بچے اور وین کا ڈرائیور بھی زخمی ہوا، زخمیوں اور لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال اٹک منتقل کر دیا ہے۔پولیس کے مطابق تمام بچوں کی عمر 10 سے 12 سال کے درمیان ہیں، نامعلوم افراد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او اٹک کو فوری موقع پر پہنچنے کی ہدایت کی۔ ڈی پی او اٹک نے فوری طور پر پولیس ٹیمیں تشکیل دے کر تمام علاقوں کی ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن شروع کروا دیا۔ڈی پی او اٹک سردار غیاث گل کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق ملزمان نے ذاتی دشمنی کی بنا پر وین ڈرائیور پر حملہ کیا جس کی زد میں آکر دو طالبات جاں بحق جبکہ ڈرائیور سمیت 6 طالب علم زخمی ہوئے۔ پولیس فرانزک ٹیم موقع پر موجود ہے اور واقعے کے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے آر پی او راولپنڈی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی ہر پہلو سے تفتیش کرتے ہوئے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ آئی جی پنجاب نے مقتولین کے لواحقین کو انصاف کی فوری فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر راولپنڈی سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔دریں اثناء صدر مملکت آصف زرداری نے بھی اسکول وین پرفائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانا انتہائی ظالمانہ اور شرمناک فعل ہے، ذمے داران کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی