وزارت صحت نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے ایم پاکس کو عالمی وبا ء قرار دے دیا ہے جبکہ پاکستان میں اب تک کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وائرس سے نمٹنے کی تیاریوں کے سلسلے میں ملک بھرکے داخلی راستوں پر اسکریننگ نظام مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔منکی پاکس کی نئی قسم کے پھیلنے کے پیش وائرس سے نمٹنے کی تیاریوں کے سلسلے میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن (این سی او ) سینٹر اسلام آباد میں خصوصی اجلاس ہوا۔ترجمان این سی او سی کے مطابق وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس کو ایم۔پاکس سے بچائو کے حوالے سے الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔ڈاکٹر مختار کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے ایم پاکس کو عالمی ایمر جنسی قرار دیا ہے، بارڈر ہیلتھ سروسز پاکستان کے ادارے کو ہائی الرٹ کر دیا ہے، ملک بھر کے داخلی راستوں پر اسکریننگ کے نظام کو مزیز مضبوط کیا جا رہا ہے، تمام ایئرپورٹس پر بھی سکریننگ کے نظام کو یقینی بنا رہے ہیں۔ ترجمان وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کانگو اور افریقہ کے دیگر مقامات پر ایم پاکس کی نئی قسم کے پھیلنے کو ہنگامی عالمی صورتحال قرار دیا ہے۔ افریقہ کے کچھ ممالک میں بچوں اور بڑوں میں ایم پاکس کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ترجمان وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں اب تک ایم پاکس کی نئی قسم کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ ایم پاکس سے بچا ئوکے حوالے سے ملک بھر کے تمام ائیرپورٹس کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے جبکہ بارڈر ہیلتھ سروسز پاکستان کے ادارے کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ ملک کے داخلی راستوں پر اسکریننگ کے نظام کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔ انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ کل 13 ممالک میں ایم پاکس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 517 اموات کی اطلاع ہے۔ رواں سال ایم پاکس کے سے سے زیادہ مشتبہ کیسز افریقی ممالک میں 17 ہزار سے زائد رپورٹ ہوئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی