امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اگر کراچی کے لیے سنجیدہ ہوتی تو اس شہر کا یہ حال نہ ہوتا، 35 سال میں ایم کیو ایم نے صرف اقتدار کے مزے لیے ہیں، ریاست فوری طور پر کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرے، اس کا فوری فرانزک آڈٹ کروایا جائے۔۔ وہ ادارہ نورِ حق کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ہر جگہ ایم کیو ایم حصے دار بن جاتی ہے، نیچے سے اوپر تک کرپشن کا بازار گرم ہے تو اس میں یہی سب شامل ہیں۔ منعم ظفر نے کہا کہ ملک بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، کراچی میں بھی بارانِ رحمت برس رہی ہے، کراچی میں زیادہ بارش ہوتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہر میں برسات کے دوران نکاسی کا کوئی نظام نہیں، کراچی کے چھوٹے بڑے برساتی نالے کچرے سے بھرے ہیں۔امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی کا کہنا ہے کہ کے ایم سی اور ٹاون میونسپل بلدیاتی نظام درست کرنے میں ناکام ہے، بلدیہ عظمی کراچی ٹاون انتظامیہ کو شہر کی صفائی کے لیے فنڈز اور وسائل نہیں دے رہی۔ان کا کہنا ہیکہ ہم کراچی میں بلدیاتی نظام مضبوط کرنے کی باتیں سن رہے ہیں لیکن عملی کوئی کام نہیں ہو رہا، نالوں پر تجاوزات کے خاتمے کے زمرے میں جن کے گھر گرائے گئے آج تک انہیں اس کا متبادل نہیں ملا۔ منعم ظفر نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ متاثرین کو فوری متبادل جگہ دے یا رقوم ادا کرے، ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی کے نالوں کو فوری صاف کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ شدید گرمی میں کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام پر ظلم و جبر کے پہاڑ گرا رکھے ہیں، شہر میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، 15سے 18 گھنٹے بجلی بند کی جا رہی ہے۔ منعم ظفر نے کہا ہے کہ یہ تمام نیپرا، حکومت اور کے الیکٹرک کے گٹھ جوڑ کی کڑی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ریاست فوری طور پر کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرے، اس کا فوری فرانزک آڈٹ کروایا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی