i پاکستان

ہائیکورٹ ججز کے مراسلے سے متعلق از خود نوٹس کی سماعتتازترین

April 30, 2024

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں چھ رکنی بینچ کی سماعت ججزکمیٹی نے دستیاب ججز پرفل کورٹ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے، چیف جسٹس فل کورٹ بناتے ہوے انتخاب نہیں کیا گیا، چیف جسٹس پارلیمان نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ بنایا کیونکہ ہم ناکام ہوئے، چیف جسٹس کچھ بھی ہو عدلیہ کی آزادی کا تحفظ کریں گے، چیف جسٹس فیض اباد دھرنا کیس کے فیصلے پر نظر ثانی درخواستیں ساڑھے چار سال تک مقرر نہیں کی گئیں، چیف جسٹس اگر حکومت سنجیدہ ہوتی تو انٹیلیجنس ایجنسیز کے کردار کے حوالے سے قانون سازی کر لیتی، چیف جسٹس انٹیلیجنس ایجنسیز وزیراعظم اور کابینہ کے ماتحت ہوتی ہیں، جسٹس اطہر من اللہ پارلیمان کو مضبوط سے مضبوط تر کرنا چاہ رہے ہیں، چیف جسٹس مسلح افواج کا تشخص برقرار رکھنا ہماری ذمہ داری ہے، جسٹس اطہر من اللہ مسلح افواج ہماری ہیں اور ہمارے دفاع کے لیے ہیں، جسٹس اطہر من اللہ عدالت نے انٹیلیجنس ایجنسیز کے وجود، کردار، اختیارات اور ان کے خلاف کاروائی سے متعلق تفصیل طلب کر لی

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی