پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عوام کے فیصلوں کو تسلیم کرنے تک حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے،پی ٹی آئی اداروں کی بحالی کی جنگ لڑرہی ہے،پاکستان میں بند کمروں میں فیصلے نہیں ہوسکتے،اداروں اور سیاستدانوں کو عوام کے فیصلوں کو تسلیم کرنا ہوگا۔لاہور میں سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کو اتنا کمزور نہ کریں کہ لوگ اعتماد کرنا چھوڑ دیں، پاکستان میں عدالتوں پر اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عدالتی نظام کا تاثر اچھا نہیں جا رہا، ایسا لگ رہا ہے پاکستان کوئی بنانا ری پبلک ہے جومرضی کرلیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر درج نہیں ہورہی، شکایت کنندہ کی مرضی کی ایف آئی آر درج ہونی چاہیے۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ برطانوی عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف پر جرمانہ عائد کیا، اب پاکستان اور برطانوی عدالتی نظام کا موازنہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام کا بحران کھڑا ہوگیا ہے، پی ٹی آئی عدالتوں کا احترام کرتی ہے، پی ٹی آئی کی لڑائی اداروں اور عدالتی نظام کی بحالی کیلئے ۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم الیکشن کیلئے مطالبہ کررہے ہیں، لوگ بھیڑ بکریاں نہیں ہیں، لوگوں نے اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرنا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں بند کمروں میں فیصلے نہیں ہونے چاہئیں، سیاسی فیصلے سیاستدانوں نے کرنے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر اختیار میں تجاوز کرنے کے بعد سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا، اسپیکر کے اختیار میں مداخلت نہ کرتے تو آج حالات مختلف ہوتے۔ پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اداروں اور سیاستدانوں کو عوام کے فیصلوں کو تسلیم کرنا ہوگا، عوام کے فیصلوں کو تسلیم کرنے تک حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی