سابق آرمی چیف جنرل(ر)قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ عنقریب گمنامی میں چلا جائوں گا لیکن فوج سے روحانی رابطہ ہمیشہ قائم رہے گا،اس فوج نے ہمیشہ میری آواز پر لبیک کہا، میں نے ان سے جہاں پسینہ مانگا انہوں نے خون دیا، ان کی اسی قربانیوں کی وجہ سے آج ملک امن کا گہوارہ ہے، امید ہے کہ نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی پروموشن ملک اور قوم کی ترقی کا باعث بنے گی، مجھے پورا یقین ہے کہ ان کی تعیناتی ملک اور قوم کیلئے بہترین فیصلہ ثابت ہوگی،فوج کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ ان کی کامیابیوں کا اعتراف صرف دوستوں ہی نے نہیں بلکہ دشمنوں نے بھی کیا،ں پاک فوج کی کامیابیوں کیلئے دعا گو ہوں۔تقریب سے اپنے الوادعی خطاب میں سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو مبارکبادی دی۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے ساتھ عمر بھر کی رفاقت کی تکمیل کے موقع پر اللہ کا شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے اس عظیم فوج میں ملازمت کا موقع دیا اور ایک بامقصد زندگی عطا کی۔ جنرل(ر)قمر باجوہ نے کہا کہ کچھ دیر میں آرمی چیف کی کمان سنبھالنے والے جنرل عاصم منیر کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، امید ہے ان کی ترقی ملک اور فوج کی کامیابی کا باعث بنے گی، جنرل عاصم سے میری رفاقت 24 سالہ پرانی ہے، وہ حافظ قرآن ہونے کے علاوہ پیشہ ور، باصلاحیت اور اعلی اصولوں کے قابل افسر ہیں، یقین ہے فوج ان کی قیادت میں نئی منازل عبور کرے گی، ان کی تعیناتی مثبت ثابت ہوگی، خوشی ہیکہ فوج ایک مایہ ناز اور قابل افسر کے حوالے کرکے جارہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج سے 44 سال پہلے میرا فوجی سفر شروع ہوا جو اختتام پذیر ہورہا ہے، اللہ کا شکر ہے اس بہادر اور عظیم فوج میں نوکری کا موقع دیا اور اس کی کمان کی جو اعزاز کی بات ہے، 6 سالہ دور میں ایل او سی کے معاملات، دہشتگردی، امن و امان یا قدرتی آفات کا مقابلہ ہو، اس فوج نے ہمیشہ میری آواز پر لبیک کہا، میں نے ان سے جہاں پسینہ مانگا انہوں نے خون دیا، ان کی اسی قربانیوں کی وجہ سے آج ملک امن کا گہوارہ ہے۔ سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اپنی فوج پر فخر ہے، جو کم وسائل کے باوجود سیاچن سے لے کر صحرا تک سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے، یہ لسانیت، رنگ نسل اور مذہب کی تفریق سے بالاتر ہوکر ملک کے چپے چپے کا دفاع کرتی ہے، یقین ہے آنے والے وقت میں فوج جنرل عاصم کی قیادت میں اس سے بڑھ کر ملک کی خدمت کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عنقریب گمنامی میں چلا جاں گا لیکن فوج سے روحانی رابطہ ہمیشہ قائم رہے گا، جب فوج کی کا میابیاں ہوگی خوشی ہوگ اور جب فوج پر مشکل وقت آئے گا میری دعائیں آپ کے ساتھ ہوں گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی