i پاکستان

آن لائن پاکستانی نیشنل پویلین کے قیام سے نیشنل فیزیکل پروڈکشن کو فروغ ملے گا ، چینی کمپنیتازترین

December 15, 2022

بنیادی طور پر حقیقی معیشت کی ترقی کے ساتھ، چین کے ای کامرس پلیٹ فارم پر آن لائن پاکستانی قومی پویلین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ آن لائن کمیو نیکییشن کا استعمال کرتے ہوئے سامعین کو بڑھانے اور چین اور پاکستان کے کاروباری اداروں اور صارفین کے درمیان فاصلہ کم کرنے کے لیے مواصلات، تعلیم اور اشتہارات سے پاکستان کی فیزیکل پیداوار، لاجسٹکس اور تخلیق کی صلاحیتوں کو سپورٹ کرے گا۔ ان خیا لات کا اظہار پریسٹیج انٹرنیشنل کی صدر گا شیاوؤ نے گوادر پرو انٹرویو میں کیا ۔ پریسٹیج انٹرنیشنل ایک چینی کمپنی ہے جو بین الاقوامی تجارتی کاروبار کے لیے وقف ہے۔ 2019 میں اس نے اپنے قومی پویلین پروجیکٹ پر چینی ای کامرس پلیٹ فارم جے ڈی ڈاٹ کام اور سی او ایف سی او وومائیکے ساتھ تعاون شروع کیا۔ ۔ یہ اس وقت 8 ممالک کے قومی پویلین چلاتا ہے، جن میں پاکستان، فلپائن، لاؤس وغیرہ شامل ہیں۔گوادر پرو کے مطابق دسمبر 2021 میں اپنے افتتاح کے بعد سے جے ڈی ڈاٹ کام پر پاکستانی قومی پویلین نے اپنی کیٹیگریز کو صفر سے بڑھا کر 72 پروڈکٹس کر دیا ہے، جس میں لوگوں کے روزگار کے کئی بنیادی شعبوں جیسے اناج اور تیل کا ذائقہ، آرام دہ نمکین، چائے بنانا اور پینا شامل ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستانی مصنوعات چینی آن لائن صارفین میں بے حد مقبول ہیں۔

گا نے انکشاف کیا کہ اس مارچ میں بسکٹ کے لیے خریداری کے آرڈرز کی کل تعداد 2.8 ملین تھی، جو تمام قومی پویلینز میں ملتے جلتے پروڈکٹس میں اعلیٰ درجہ پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہم پاکستانی خصوصیات کے ساتھ مصنوعات کی کیٹیگریز میں اضافہ جاری رکھیں گے۔ فی الحال، ہم چلغوزے ،، جیولری، ہاتھ سے بنے قالین اور دیگر مصنوعات متعارف کرانے کی تیاری کر رہے ہیں جو پاکستان کے قومی رسم و رواج کو ہمہ جہت طریقے سے ظاہر کرتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق آن لائن نیشنل پویلین پراجیکٹ میں آن لائن ریٹیل اور آف لائن ہول سیل کو یکجا کیا گیا ہے تاکہ پورے چینل کی مارکیٹ میں رسائی حاصل کی جا سکے۔ ایک مستقل امپورٹ ایکسپو آن لائن اور آف لائن کے طور پر، یہ چین کے سب سے بڑے ای کامرس ریٹیلرز، ہول سیل مارکیٹوں، فوڈ پروسیسرز، مینوفیکچررز اور تاجروں کے ساتھ تعاون کے ذریعے زیادہ سے زیادہ چینی کسٹمر بیس کے ساتھ بیرون ملک برانڈز اور مصنوعات فراہم کرتا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق گا نے وضاحت کی کہ آن لائن پاکستانی قومی پویلین کی ترقی کے لیے موجودہ حدود ثقافتی اختلافات، چینی صارفین میں پاکستانی مصنوعات کے بارے میں آگاہی کا فقدان، مصنوعات کی پیداوار اور پیکیجنگ ٹیکنالوجی اور مقامی پالیسیوں اور ضوابط میں مماثلت نہیں ہے۔ انہوں نے اسے ایک طویل اور مشکل عمل قرار دیا اور اپنے علمی مواد کی ریلیز کو پورا کرنے کے لیے مزید پلیٹ فارمز سے تعاون کی امید ظاہر کی تاکہ زیادہ سے زیادہ صارفین پاکستان کی مصنوعات کی اقسام اور فوائد کو سمجھ سکیں۔ گوادر پرو کے مطابق گزشتہ ماہ، چین اور پاکستان نے ای کامرس تعاون پر مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے تھے۔ ای کامرس کے شعبے میں چین اور پاکستان کے درمیان تعاون جامع ہے، جس میں ذریعہ معاش کی صنعتوں سے لے کر ثقافتی تبادلے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل اکانومی، مالیاتی تعاون، انفراسٹرکچر اور انسانی ہمدردی کے منصوبے شامل ہیں، جنہیں آن لائن چینلز کے ذریعے پورا کیا جا سکتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چین کی ای کامرس مارکیٹ بہت بڑی ہے اور پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو وسعت دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

گا کا خیال ہے کہ چین کے ای کامرس پلیٹ فارمز پر پاکستانی قومی پویلین کے قیام سے آن لائن ادائیگی کے نظام، لاجسٹکس، ویئر ہاؤسنگ اور کسٹمز کی سہولت جیسے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی اور مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں اور سمارٹ یو پی ایس کے درمیان تعاون کو فروغ ملے گا ۔ گوادر پرو کے مطابق چین میں ای کامرس کی ترقی عملی طور پر چین کی اقتصادی ترقی کی ضروریات کے مطابق ہے۔ یہ نہ صرف پیداواری صلاحیت میں بہتری کو فروغ دیتا ہے بلکہ صارفین کی ضروریات کو بھی پورا کرتا ہے اور یہاں تک کہ زندگی کا ایک طریقہ بن کر نئے مطالبات بھی پیدا کرتا ہے۔ گا کے مطابق چینی ای کامرس ماڈل جدید ہے اور اسے نقل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ ہم اپنے ترقیاتی تجربے کو بیرون ملک ای کامرس کاروبار کی ترقی کے عمل میں روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے اور اقتصادی ترقی کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں دوسرے ممالک کی مدد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی