وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ عمران خان ایسے راستے کے متلاشی جو پارلیمنٹ یا سیاستدانوں کا نہیں ہے،وہ چاہتے جن سے لڑائی ہوئی انہی سے بات کی جائے، ٹاک ٹاک فائٹ فائٹ والی صورتحال ہے، عمران خان کبھی کہتا چھوڑوں گا نہیں، پھر کہتا کہ بات بھی تم سے ہی کروں گا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کبھی پریشر ڈالتے، کبھی کہتے گریبان پر ہاتھ ڈالوں گا ، میں چھوڑوں گا نہیں، پھر کہتا کہ بات صرف تم سے ہی کروں گا، کہتا سیاستدانوں سے کیوں بات کروں؟ جب عمران خان کو جواب ملتا کہ بات نہیں ہوگی پھر کہتا گریبان پکڑوں گا، وہ کہتے پکڑ کے دکھا، پھر کہتا بات تو تم سے ہی کروں گا ، عجیب سی گفتگو چل رہی ہے، بظاہر لگتا ہے کہ عمران خان کسی راستے کے متلاشی ہیں، لیکن وہ پالیمنٹ یا سیاستدانوں کا راستہ نہیں ہے، وہ چاہتے جن سے لڑائی ہوئی انہی سے بات کی جائے۔پی ٹی آئی رہنماں کے بیانات میں تضاد ہے، ٹاک ٹاک فائٹ فائٹ ، مینڈیٹ کی بات کی جاتی ، مینڈیٹ جو 2018میں بھی چوری ہوا تھا، اس کے باوجود ہم نے میثاق معیشت کی بات کی۔ بتایا جائے پی ٹی آئی کے کون سے جمہوری رویے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی