اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے آڈیو لیک کیس میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور شریک ملزم اسد خان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 5 جولائی کی تاریخ مقرر کردی۔ جمعرات کو کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالغفور کاکڑ نے کی ۔اس موقع پر علی امین گنڈاپور نے حاضری سے استثنی کی درخواست بھی دائر کردی۔ بعد ازاں عدالت نے علی امین گنڈاپور اور شریک ملزم اسد خان پر فرد جرم کے لیے 5 جولائی کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔یاد رہے کہ 2022 میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے علی امین گنڈا پور کی ایک شخص کے ساتھ مبینہ آڈیو لیک ہوگئی تھی جس میں علی امین گنڈا پور پوچھ رہے ہیں کہ بندوقیں کتنی ہیں، جس پر دوسرا شخص کہتا ہے کہ بہت ہیں۔ مبینہ طور پر علی امین گنڈا پور اس شخص سے کہہ رہے ہیں کہ کیا پوزیشن ہے؟۔دوسرا شخص: سر پوزیشن تو اے ون ہے، آپ سنائیں۔علی امین گنڈا پور: بندوقیں کتنی ہیں؟۔دوسرا شخص: بہت ہیں۔علی امین گنڈا پور: لائسنس؟دوسرا شخص: لائسنس بھی بہت ہیں۔علی امین گنڈا پور: بندے؟دوسرا شخص: بندے بھی جتنے چاہیں ہوں گے سر۔علی امین گنڈا پور: اچھا ہم یہاں ساتھ ہی قریبی کالونی میں کیمپ لگا رہے ہیں۔دوسرا شخص: ہمارے ہاں؟علی امین گنڈا پور: بارڈر پر، بارڈر پر، اسلام آباد کے بارڈر پر ٹول پلازہ کی لیفٹ سائیڈ پر، کون سی جگہ ہے، ٹاپ سٹی ہے یا کیپٹل۔دوسرا شخص: ٹاپ بھی، کیپٹل بھی ہے، بہت ساری ہیں۔علی امین گنڈاپور: ٹاپ تو ائیر پورٹ پر ہے نا۔دوسرا شخص: ٹاپ تو ائیر پورٹ والی سائیڈ پر ہے، میں نے آپ کو پورا نقشہ بھیجا تھا۔علی امین گنڈاپور: وہ مجھے ملا ہوا ہے، آپ بندے اور سامان وہاں پر ریڈی رکھیں۔دوسرا شخص: ٹھیک ہے سر، کوئی ایشو نہیں ہے۔علی امین گنڈاپور: بس پھر رابطے میں ہیں، ان شا اللہ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی