قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا عید الفطر 1445 ھ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہنا ہے کہ اسلامی معاشروں میں عید کا رائج فلسفہ یہی ہے کہ رمضان المبارک کے متبرک ایام اور روزوں کے اختتام پر اعمال کی بجاآوری اور تزکیہ نفس کی کوششوں پر عید کا دن منایا جاتا ہے اور خوشی کا اظہار عید نماز کی ادائیگی اور دیگر مختلف انداز سے کیا جاتا ہے لیکن عید کا مفہوم اور تصور اس سے وسیع اور مختلف ہونا چاہیے۔ہم صحیح معنوں میں تب ہی عید منانے کے حقدار اور سزاوار بن سکتے ہیں کہ جب ہم نے اپنی ذات کی اصلاح ، نفس کے تزکیہ اور انفرادی طور پر تعمیر کردار کرنے کے بعداپنے معاشروں میں معاشرتی جرائم' گناہوں' برائیوں' مشکلات اور مسائل کے خاتمے، مظلومین' محرومین اورپسے ہوئے طبقات کو ان کے حقوق فراہم کرنے ہوں اور معاشرے میں عادلانہ نظام' اسلامی روایات اور امن و امان قائم کر نے میں کردا ر ادا کیاہو۔علامہ ساجد نقوی کہتے ہیں کہ وطن عزیز پاکستان کا المیہ ہے کہ یہاں اگرچہ عید کا دن تو ہرسال اپنی روایت کے مطابق طلوع ہوتا ہے لیکن ہم نے ابھی حقیقی آزادی اور حقیقی عید کا لطف نہیں اٹھایا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی