صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے کہا کہ آئی پی پیز اب فرنس آئل سے مہنگی بجلی بنانے کی بجائے سولر انرجی کی طرف آئیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری اپنے بیان میں چوہدری شافع حسین نے کہا کہ آئی پی پیز (انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز) نے انرجی سیکٹر میں جتنی سرمایہ کاری کی اس سے زیادہ کما چکی ہیں، جبکہ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ قومی معیشت کے لئے تباہ کن ہے۔چوہدری شافع حسین نے کہا کہ گردشی قرض سے عوام بھی متاثر ہورہے ہیں اسے ختم ہونا چاہئے، جبکہ آئی پی پیز 50 فیصد کی صلاحیت پر چل رہے ہیں اور 100 فیصد قیمت وصول کر رہے ہیں، اس کے علاوہ کیپسٹی چارجز کی مد میں آئی پی پیز کو اب اربوں روپے کی ادائیگی کی ضرورت نہیں ہے۔صوبائی وزیر صنعت و تجارت نے کہا کہ بعض پاور پلانٹس کا بجلی پیدا کئے بغیر کیپسٹی چارجز کی مدمیں کروڑوں روپے ماہانہ وصول کرنا افسوسناک ہے، وسائل کی کمی کا شکار ملک ایسی ادائیگیوں کا متحمل نہیں ہو سکتا، عوامی مفاد کے پیش نظر آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی