اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست پر ریاست کو نوٹس جاری کر دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق نے رہنما تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کی، اعظم سواتی کی جانب سے بابراعوان عدالت میں پیش ہوئے۔ سینیٹر اعظم سواتی نے بابراعوان کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ مبینہ ٹوئٹس پوسٹ نہیں کئے، اعظم سواتی کا کسی ادارے کو بدنام کرنے کا بھی کوئی ارادہ نہیں تھا، تفتیش کے بعد بھی پراسیکیوشن کے پاس اعظم سواتی کے خلاف ثبوت نہیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پٹیشنز کی عمر 75 سال اور عارضہ قلب میں مبتلا ہے،عدالت نے سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست پر ریاست کو نوٹس جاری کردیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئندہ پیر تک فریقین سے جواب طلب کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے 21 دسمبر کو اعظم سواتی کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی