انسداد دہشتگردی عدالت نے راحت بیکری کے باہر پولیس کی گاڑیاں جلانے کے کیس میں پی ٹی آئی کے اراکین صوبائی اسمبلی حافظ فرحت عباس اور شیخ امتیاز محمود کی عبوری ضمانتیں خارج کر دیں۔ بدھ کو لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مئی کے مقدمات کی سماعت ہوئی، اے ٹی سی کے جج خالد ارشد نے مقدمات میں نامزد ملزمان کی عبوری ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت کی، ملزمان کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان شاہد اور پیر مسعود چشتی نے دلائل دیئے۔ عدالت نے 2،2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض 6 پی ٹی آئی رہنماوں کی عبوری ضمانت کنفرم کر دی جبکہ شیخ امتیاز محمود اور حافظ فرحت عباس کی عبوری ضمانتیں خارج کردی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان ایف آئی آر میں نامزد نہیں ہیں صرف تتیمہ بیان میں نام ہیں، رائے حسن نواز ،ایم پی اے رائے مرتضی اقبال، ایم این اے محمد احمد چٹھہ، چودھری آصف علی، شکیل خان نیازی اور ایم این اے بلال اعجاز کی عبوری ضمانتیں کنفرم کی جاتی ہیں۔ عدالتی فیصلہ سننے کے بعد حافظ فرحت عباس اور شیخ امتیاز محمود باآسانی عدالت سے فرار ہو گئے، پولیس کی جانب سے دونوں نامزد ملزمان کو گرفتار کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ بعدازاں اپنے ایک بیان میں حافظ فرحت عباس کا کہنا تھا کہ حق و سچ کی فتح ہو گی، جن لوگوں نے عبوری ضمانتیں خارج کروائی ہیں انہیں کہنا چاہتا ہوں ظلم ظلم ہی ہوتا ہے، ہم اس فسطائیت کا مقابلہ کریں گے، ہائیکورٹ جائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی