i پاکستان

30ویں چائنہ لانچو انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ فیئر میں پاکستانی پویلین صارفین کی توجہ کا مرکزتازترین

July 09, 2024

30ویں چائنہ لانچو انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ فیئر میں پاکستانی پویلین صارفین کی توجہ کا مرکز بن گیا ،میلے میں شرکت کرنے والے پانچ پاکستانی اداروں نے ملک کی دستکاری اور تخلیقی صلاحیتوں کا جامع مظاہرہ کیا، پاکستانی وفد کی شرکت چین اور دیگر ممالک کے ساتھ نئی منڈیوں کی تلاش اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ملک کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔گوادر پرو کے مطابق 30ویں چائنہ لانچو انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ فیئر میں ایک ستارے کی طرح صارفین کی توجہ کا مرکز بن کر ابھرا، جس میں دستکاریوں کی شاندار رینج کی نمائش کی گئی جس نے دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کے دل و دماغ کو مسحور کر دیا۔ 6 سے 10 جولائی تک جاری ر ہنے والے اس پانچ روزہ ایونٹ نے دنیا بھر کے کاروباری اداروں کو اپنی پیشکشوں کی نمائش اور نئی شراکت داری قائم کرنے کے لئے ایک متحرک پلیٹ فارم فراہم کیا ۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستانی پویلین میں سب سے آگے کامل محمد تھے، جو لانچو میلے کے تجربہ کار ہیں ، انہوں نے اس باوقار ایونٹ میں ساتویں دفعہ شرکت کی۔ کامل کی عمدہ دستکاریوں کی نمائش پیچیدہ کڑھائی والے قالینوں سے لے کر باریک بینی سے تراشے ہوئے اونیکس نوادرات تک ہے ۔ گوادر پرو کے مطابق کامل نے کہا کہ لانچو میلے میں شرکت پاکستانی کاروباری اداروں کے لئے اپنے افق کو وسیع کرنے اور نئی مارکیٹوں میں رسائی حاصل کرنے کا ایک سنہری موقع ہے۔ ہم اس پلیٹ فارم کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں اور آنے والے برسوں میں شمال مغربی چین اور اس سے آگے کے ممالک کے ساتھ مزید مضبوط اقتصادی تعلقات کے لیے پرامید ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق گانسو انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر کے مصروف نمائشی ہال کے درمیان قائم پاکستانی پویلین زائرین میں ایک مقبول کشش ہے۔ وسیع پیمانے پر سلے ہوئے ٹیکسٹائل سے لے کر لکڑی کے پیچیدہ نقش و نگار تک، نمائش میں موجود مصنوعات نہ صرف پاکستانی کاریگروں کی فنکارانہ صلاحیتوں کو ظاہر کرتی ہیں بلکہ ملک کیبھر پور ثقافتی ورثے کا ثبوت بھی ہیں۔ میلے میں شرکت کرنے والے پانچ پاکستانی اداروں نے ملک کی دستکاری اور تخلیقی صلاحیتوں کا جامع مظاہرہ کیا۔ گوادر پرو کے مطابق 1993 میں اپنے قیام کے بعد سے ، چائنہ لانچو انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ فیئر شمال مغربی چین میں سرمایہ کاری ، تجارت اور علاقائی اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ اس سال کے میلے میں 1,800 سے زائد نمائش کنندگان نے تقریبا 30 زمروں میں مصنوعات کی وسیع رینج کی نمائش کی، جن میں غیر فیرس میٹالرجی، نیا مواد، قابل تجدید توانائی، جدید زراعت، پیٹروکیمیکل، الیکٹرانکس، آبی وسائل، معدنی وسائل، فوڈ پروسیسنگ، ثقافتی سیاحت، صحت کی دیکھ بھال، بائیو فارماسیوٹیکل اور صارفین کی مصنوعات شامل ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق ایکسپو میں پاکستانی وفد کی شرکت چین اور دیگر ممالک کے ساتھ نئی منڈیوں کی تلاش اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے ملک کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ پانچ پاکستانی کمپنیوں کی جانب سے نمائش کی جانے والی مصنوعات کی متنوع رینج نے ملک میں دستکاری کی صنعت کے متحرک منظر نامے اور اس کے تعاون اور شراکت داری کے امکانات کی ایک جھلک پیش کی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی