آئی این پی ویلتھ پی کے

پاکستان میں بیروزگار افراد کی تعداد 2024-25 میں بڑھ کر 5.9 ملین ہوگئی،ویلتھ پاکستان

December 05, 2025

لیبر فورس سروے کے مطابق پاکستان میں بیروزگار افراد کی تعداد 2024-25 میں بڑھ کر 5.9 ملین ہو گئی ہے۔ سروے میں بیروزگاری کے اعداد و شمار کو جنس، عمر اور علاقوں کے حساب سے تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس نے لیبر فورس سروے کا 37واں ایڈیشن جاری کیا ہے، جس میں 53,974 گھروں کا ڈیٹا شامل ہے۔ یہ رپورٹ آئی سی ایل ایس کے عالمی معیار کے مطابق تیار کی گئی ہے۔سروے کے مطابق، 2020-21 میں بیروزگار افراد کی تعداد 4.5 ملین تھی، جو 2024-25 میں بڑھ کر 5.9 ملین ہو گئی۔ نئے عالمی معیار کے مطابق بھی بیروزگار افراد کی تعداد وہی رہتی ہے کیونکہ نئی تعریف روزگار کے معیار بدلتی ہے، بیروزگاری کے نہیں۔کل 5.9 ملین بیروزگار افراد میں:3.8 ملین مرد،2.1 ملین خواتین شامل ہیں۔خواتین میں بیروزگاری کی شرح مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ملکی سطح پر بیروزگاری کی شرح 6.3 سے بڑھ کر 6.9فیصد ہو گئی ہے۔مردوں میں یہ شرح 5.5 سے بڑھ کر 5.9فیصدخواتین میں 8.9 سے بڑھ کر 9.7فیصد ہو گئی۔نئے عالمی معیار کے مطابق بیروزگاری کی شرح 7.1فیصد ہے۔شہری اور دیہی علاقوں میں بھی بیروزگاری بڑھی ہے:شہری علاقوں میں بیروزگاری 7.3 سے بڑھ کر 8.0فیصد،دیہی علاقوں میں 5.8 سے بڑھ کر 6.3فیصد ہو گئی۔

شہری علاقوں میں بیروزگاری ہمیشہ سے زیادہ رہی ہے۔15 سے 24 سال کے نوجوانوں میں بیروزگاری 11.1 سے بڑھ کر 12.6فیصد ہو گئی۔15 سے 29 سال کے افراد میں بیروزگاری 10.3 سے بڑھ کر 11.5فیصد ہو گئی۔یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ نوجوانوں کو ملازمت ملنے میں سب سے زیادہ مشکلات آ رہی ہیں۔سروے میں بتایا گیا ہے کہ بیروزگاری ان لوگوں میں بھی موجود ہے جو ناخواندہ ہیں، اور ان میں بھی جن کے پاس میٹرک، انٹر، ڈگری یا تکنیکی تعلیم ہے۔ کچھ تعلیمی گروپس میں بیروزگاری کی شرح زیادہ پائی گئی۔سروے میں یہ بھی شامل ہے کہ بیروزگار افراد پہلے کس شعبے میں کام کرتے تھے، کب سے بیروزگار ہیں اور کچھ لوگ کام کے لیے دستیاب کیوں نہیں۔کم گھنٹے کام کرنے والے، یعنی وہ لوگ جو زیادہ کام کرنا چاہتے ہیں لیکن مواقع کم ہیں، ان کی شرح 1.6فیصد ہے۔شہری علاقوں میں یہ شرح دیہی علاقوں سے تھوڑی زیادہ ہے۔یہ ڈیٹا گھر گھر جا کر اکٹھا کیا گیا اور پورا سال مختلف موسموں میں معلومات جمع کی گئیں تاکہ مکمل تصویر سامنے آئے۔بیروزگار افراد کی تعداد میں اضافہ اور بیروزگاری کی شرح میں بڑھا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ملک میں روزگار کی صورتحال مشکل ہے۔ یہ نتائج پالیسی سازوں اور ماہرین کو بہتر فیصلے کرنے میں مدد دیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک