پاکستان کی لیبر فورس 2024-25 میں بڑھ کر 85.6 ملین تک پہنچ گئی ہے۔ اس اضافے سے پتہ چلتا ہے کہ ملک میں روزگار، لوگوں کی شمولیت اور صوبوں و مرد و خواتین کے حساب سے نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں۔لیبر فورس سروے 2024-25 جو پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کا 37واں سروے ہے، اس میں روزگار، بیروزگاری، مختلف شعبوں میں کام کرنے والوں اور آبادی کی تفصیلات شامل ہیں۔سروے کے مطابق لیبر فورس میں وہ تمام لوگ شامل ہیں جن کی عمر 10 سال یا اس سے زیادہ ہے اور وہ یا تو روزگار پر تھے یا کام کی تلاش میں تھے۔ اس میں تقریبا 2.48 ملین ایسے لوگ بھی شامل کیے گئے ہیں جو اپنی ذاتی پیداوار والے کام کرتے ہیں، تاکہ پچھلے سروے سے تقابل کیا جا سکے۔2020-21 میں لیبر فورس 71.8 ملین تھی جو بڑھ کر 2024-25 میں 85.6 ملین ہوگئی۔ یعنی ہر سال تقریبا 3.5 ملین لوگ لیبر مارکیٹ میں شامل ہو رہے ہیں۔ نئے عالمی معیار کے مطابق، جس میں گھریلو خود پیداوار کرنے والے لوگ شامل نہیں، لیبر فورس 83.1 ملین بنتی ہے۔
ان میں 63.2 ملین مرد اور 19.9 ملین خواتین شامل ہیں، جو مرد و خواتین کے درمیان واضح فرق کو ظاہر کرتا ہے۔لیبر فورس میں شمولیت کی شرح بھی بڑھی ہے۔ 2020-21 میں یہ شرح 44.9فیصد تھی جو 2024-25 میں بڑھ کر 47.7فیصد ہوگئی۔مردوں کی شمولیت 67.9 سے بڑھ کر 69.8فیصد ہوئی ،خواتین کی شمولیت 21.4 سے بڑھ کر 24.4فیصد ہوئیدیہی علاقوں میں شمولیت 48.6 سے بڑھ کر 52.3فیصد ہوگئی، جبکہ شہری علاقوں میں یہ 38.8 سے بڑھ کر 40.8فیصد ہو گئی۔سروے میں دیکھا گیا کہ نوجوانوں (15 سے 24 سال) کی شمولیت 43.8 سے بڑھ کر 45.4فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح کام کرنے والی عمر (15 سے 64 سال) میں شمولیت 54.7 سے بڑھ کر 57.3فیصد ہوگئی۔چاروں صوبوں اور اسلام آباد کو سروے میں شامل کیا گیا۔
یہ سروے 53,974 گھروں اور 3,796 علاقوں سے لیا گیا، تاکہ پورے ملک کی درست تصویر سامنے آئے۔ آبادی کا اندازہ مردم شماری 2023 اور سالانہ 2.075فیصدآبادی بڑھنے کی شرح کی بنیاد پر لگایا گیا۔سروے گھر گھر جا کر کیا گیا اور ڈیٹا ٹیبلٹس کے ذریعے جمع کیا گیا تاکہ غلطیوں میں کمی آئے۔ یہ عمل جولائی 2024 سے جون 2025 تک چار حصوں میں کیا گیا، تاکہ مختلف موسموں میں روزگار کی صورتحال معلوم کی جا سکے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان نے لیبر کے نئے عالمی معیارات اپنا لیے ہیں، تاہم پچھلے سروے سے موازنہ کے لیے پرانے طریقے کے مطابق بھی اعداد و شمار دیے گئے ہیں۔لیبر فورس کا بڑھنا اور لوگوں کی زیادہ تعداد کا روزگار کی تلاش یا کام میں شامل ہونا ملک کی معاشی صورتحال میں اہم تبدیلی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یہ نتائج پالیسی بنانے والوں، ماہرین، اور محققین کے لیے اہم رہنمائی فراہم کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک