توہین الیکشن کمیشن کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔الیکشن کمیشن میں نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے بانی پی ٹی آئی اور فواد چودھری کیخلاف توہین چیف الیکشن کمشنر اور توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کی، دوران سماعت شعیب شاہین کے معاون وکیل کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔الیکشن کمیشن نے مسلسل غیر حاضری پر فواد چودھری کی قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔حکام الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کیلئے اس کیس میں کوئی حکم امتناع نہیں، جنوری میں آخری بار ہائی کورٹ میں اس کیس کی سماعت ہوئی تھی، ہائی کورٹ نے حتمی آرڈر پاس کرنے سے روکا تھا لیکن کارروائی کی جا سکتی ہے۔وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن جوابدہ کی ورچول حاضری کو یقینی بنا سکتا ہے۔ممبر الیکشن کمیشن نے استفسار کیا کہ کیا جوابدہ ویڈیو لنک سے حاضری لگوا سکتے ہیں؟ سول کیسز میں تو حاضری ضروری نہیں، کریمنل کیس میں حاضری لازمی ہے، معاون وکیل بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ قانون شہادت میں آپ ٹیکنالوجی کو استعمال کر سکتے ہیں، کورٹ ورچول حاضری کی اجازت دے سکتی ہے۔ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ فواد چودھری تو جیل میں نہیں ان کا وارنٹ نکالتے ہیں، وکیل کی حاضری سے استثنی تو چل جائے گی لیکن فواد چودھری کہاں ہیں، ہم فواد چودھری کے معاملہ پر فیصلہ کرتے ہیں، معاون وکیل کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں فواد چودھری کا کیس چل رہا ہے۔لیگل ونگ نے کہا کہ ہمارے کیسز کو انہوں نے ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہائی کورٹ میں تو فواد چودھری کی حاضری ضروری نہیں، کمیشن آزاد ہے، کسی کے ماتحت نہیں، فواد چودھری کے قابل ضمانت وارنٹ نکالیں جس کے بعد الیکشن کمیشن نے مسلسل غیر حاضری پر سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔بعدازاں بانی پی ٹی آئی اور فواد چودھری کیخلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت 7 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی