i پاکستان

سپریم کورٹ، پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران کی جانبداری کے الزامات کی درخواست مسترد، ن لیگ کے محمود خان کی کامیابی برقرارتازترین

September 19, 2024

سپریم کورٹ نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران کی جانبداری کے الزامات کی درخواست مسترد کردی اور ر مسلم لیگ ن کے محمود خان کی کامیابی برقرار رکھا ہے ۔چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران کی جانبداری کے الزامات سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر درخواست گزار پیپلز پارٹی کے غلام رسول کے وکیل غلام رسول نے اپنے موقف میں کہا کہ 96 پولنگ اسٹیشنز میں سے 7 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کی۔چیف جسٹس فائز عیسی نے استفسار کیا کہ آپ کو کیسے پتہ چلا کہ غلط رزلٹ تیار کیا گیا؟ وکیل غلام رسول نے بتایا کہ فارم 45 کے مطابق یہ رزلٹ نہیں تھے افسران جانبدار تھے، اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈبے کھلنے کے بعد فارم 45 ہو یا 47 اسکی حیثیت نہیں رہتی۔جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دئیے کہ پریزائیڈنگ افسران نے اصل ریکارڈ پیش کیا، آپ کاپیوں پر کیس چلا رہے ہیں، آپ کے گواہان نے پریذائیڈنگ افسران کا نام تک غلط بتایا، آپ کے گواہ تو خود کو پولنگ ایجنٹس بھی ثابت نہیں کرسکے۔ چیف جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ انتخابات میں سب سے اہم شواہد ووٹ ہوتے ہیں، فارم 45 تو پریذائیڈنگ افسر بھرتا ہے، یا تو دوبارہ گنتی پر اعتراض کریں کہ ڈبے کھلے ہوئے تھے۔جسٹس شاہد بلال نے کہا کہ ریکارڈ سے آپ کے الزامات ثابت نہیں ہوتے، کیس بہت سادہ ہے۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جج صاحب نے بغیر شواہد کے مجھے فیصلے میں جھوٹا کہہ دیا، اس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جھوٹا سچا اللہ جانتا ہے ہم حقائق پر فیصلہ کرتے ہیں، یہ کوئی میاں بیوی کا مقدمہ نہیں جو سچا جھوٹا فیصلہ کریں گے، کیس کا فیصلہ ریکارڈ پر ہوتا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پریزائیڈنگ افسران کی جانبداری ثابت کریں، بتائیں کیا وہ رشتہ دار تھے، دوبارہ گنتی پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا، پریزائڈنگ افسر جانی دشمن بھی ہو تو فیصلہ ووٹ سے ہوتا ہے، ووٹوں کے سامنے 45 فارم کی کوئی اہمیت نہیں۔درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ پریذائیڈنگ افسران نے سارا فراڈ کیا، اس پر چیف جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ یونہی الزام نہ لگائیں قانون یا کوئی فیکٹ بتائیں۔بعدازاں عدالت نے ن لیگ کے محمود خان کی کامیابی کو برقرار رکھتے ہوئے پیپلز پارٹی کے غلام رسول کی درخواست مسترد کردی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی