سونے کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچنے کے بعد کراچی میں زیورات تیار کرنے والے درجنوں کارخانے بند ہوگئے، صرافہ بازاروں میں سناٹے کا راج ہے، سنار ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔تفصیل کے مطابق سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کے بعد کراچی شہر کے مختلف صرافہ بازاروں میں سناٹے کا راج ہے اور درجنوں زیورات تیار کرنے والے کارخانے بند ہو گئے ہیں۔لیاقت آباد، کھارادر، صدر اور کریم آباد جیسے مقامات پر واقع سیکڑوں کارخانوں میں زیورات کی تیاری کا کام اب بند ہو چکا ہے، جس سے کاریگروں اور سناروں کی روزگار کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔ لیاقت آباد صرافہ بازار میں کام کرنے والے 72 سالہ فرید احمد، جو ساٹھ سال سے اس شعبے میں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پہلے یہاں دن رات کام ہوتا تھا، مگر اب ایک ایک کرکے درجنوں کارخانے بند ہو گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کا روزگار بھی ختم ہوگیا تو بڑھاپے میں گھر کا چولہا کیسے جلے گا۔اس صورتحال کے باعث شہر بھر میں سنار بھی پریشانی کا شکار ہیں۔ ایک سنار کا کہنا تھا کہ شادی کا سیزن جاری ہے، مگر فروخت میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی۔ لوگ چھوٹے موٹے زیورات بیچ کر کام چلا رہے ہیں اور ان کی آمدنی میں کمی آچکی ہے۔سونے کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے عام شہری ہی نہیں، بلکہ کاروباری طبقہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔جنوری 2025 میں سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 33 ہزار 711 روپے تھی، جبکہ حالیہ دنوں میں سونے کی قیمت 2 لاکھ 72 ہزار 600 روپے تک پہنچ چکی ہے، جس نے کاروبار کو مزید متاثر کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی