i پاکستان

سندھ ہائیکورٹ، کم سے کم تنخواہ 25 ہزار کے احکامات پر عملدرآمد کرانے کا حکمتازترین

February 09, 2023

سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ لیبر کو تمام محکموں میں کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے کے احکامات پر عمل درآمد کرانے اور مختلف محکموں سے رپورٹ منگوا کر جائزہ لینے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ صوبے میں سینیٹری ورکرز کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے یقینی بنا ئی جائے۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سینٹری ورکرز کی کم از کم ماہانہ تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف دیا کہ مزدروں کو کام کے دوران محفوظ ماحول فراہم کرنے سے متعلق تجاویز کے لیے مہلت دی جائے۔ سندھ حکومت کے مختلف محکموں اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میں کام کرنے والے سینٹری ورکرز کو 17 ہزار 5 ماہانہ تنخواہ دی جارہی ہے، سندھ حکومت نے مزدور کی کم سے کم 25 ہزار روپے مقرر کررکھی ہے، 25 ہزار روپے سے کم تنخواہ دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، سینٹری ورکرز کو کام کے دوران تمام ضروری سامان مہیا کیا جائے،سندھ حکومت کو ہدایت کی جائے کہ سینٹری ورکرز کے لیے بنائے گئے ایس او پیز پر عمل درآمد کرائے۔

سندھ حکومت کے وکیل نے موقف دیا کہ سندھ حکومت نے 7 جولائی 2022 کو مزدروں کی تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کی تھی۔ حکومت سندھ کے وکیل نے موقف دیا کہ سندھ حکومت نے کم سے کم تنخواہ کے قانون 2015 کی سیکشن 4 کے تحت مزدرو کی تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کی تھی، سندھ حکومت کے 25 ہزار روپے کے کم سے کم تنخواہ کے نوٹیفیکیشن پر صوبے بھر میں عمل درآمد کرایا جائے گا۔ درخواست گزار کی جانب سے سینیٹری ورکرز کے حفاظتی اقدامات سے متعلق ایس او پیز پیش کی گئیں، عدالت نے سندھ حکومت کو درخواست گزار کی تجاویز کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے مزدوروں کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے ادا کرنے کے احکامات پر عمل درآمد کا حکم دیدیا، عدالت نے ریمارکس دیے کہ صوبے میں سینیٹری ورکرز کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے یقینی بنایا جائے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی