i پاکستان

سمندری طوفان شکتی بارے دسواں الرٹ جاری، ماہی گیروں کے سمندر میں جانے پر پابندیتازترین

October 06, 2025

محکمہ موسمیات کے ٹروپیکل سائیکلون وارننگ سینٹر کی جانب سے دسواں الرٹ جاری کردیا،گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں تیز ہوائو ں اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی،جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے جبکہ متعدد علاقوں کی بجلی کی سپلائی بھی معطل ہوگئی، مختلف حادثات میں 2 شہری جاں بحق ہوئے، 14 شہری زخمی اور 10 عمارتوں کو جزوی نقصان پہنچا۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شدید سمندری طوفان شکتی شمال مغربی بحیرہ عرب میں موجود ہے۔ طوفان مغرب، جنوب مغرب کی سمت بڑھا اور اس وقت کراچی سے تقریبا 800 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔ محکمہ موسمیات کاکہناہے کہ طوفان آئندہ 12 گھنٹوں میں جنوب مغرب کی جانب بڑھنے کے بعد مشرق کی طرف مڑ جائے گا اور رفتہ رفتہ کمزور ہو کر سائیکلونک سٹورم میں تبدیل ہو جائے گا۔دوسری جانب طوفان کے زیراثر سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ہلکی بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جب کہ سمندر میں طغیانی اور تیز ہوائوں کے جھکڑ چلنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، ہوائوں کی رفتار 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ تک جبکہ جھکڑوں کی شدت 55 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔علاوہ ازیں طوفان کے مرکز کے گرد ہوائو کی رفتار 110 سے 120 کلو میٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی ہے۔ دریں اثناء ملک کے مختلف شہروں میں کہیں ہلکی تو کہیں تیز ہوائو ں اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں رات گئے بارش ہوئی۔ نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد، اورنگی ٹان، میٹروول، بلدیہ ٹائون اور بفر زون میں بادل برسے۔ بارش ہوتے ہی نارتھ ناظم آباد بلاک جی میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔لاہور کے مختلف علاقوں میں رات گئے ابر رحمت برس پڑا۔ ٹائون شپ، جوہرٹائون، لینک روڈ، ماڈل ٹان فیروز پور روڈ سمیت پیکو موڑ، پنڈی اسٹاپ، قائد اعظم انڈسٹریل اسٹیٹ اور اکبر چوک کے اطراف بادل برسے جس کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا۔جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں موسمِ سرما کی دوسری موسلا دھار بارش نے سردی میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے، جس کے باعث شہریوں نے گرم کپڑے، جیکٹس اور مفلر نکال لئے ۔سلام آباد میں صبح سے ہی سیاہ گھنے بادل چھائے رہے، اور دونوں شہروں میں وقفے وقفے سے تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا۔بارش کے باعث سڑکوں پر پانی جمع ہونے لگا، جبکہ اسکول جانے والے بچوں کو بارش میں بھیگتے دیکھا گیا۔پنجا ب میں لاہور کے ساتھ ساتھ ملتان، فیصل آباد اور جھنگ میں بھی گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی۔ لودھراں میں موسلادھار بارش سے شہر کی مختلف سڑکیں زیر آب آگئیں، بارش کے بعد شہر کے متعدد علاقوں کی بجلی کی سپلائی بھی معطل ہوگئی۔پاکپتن اور کمالیہ میں گرج چمک کے ساتھ بادل جم کر برسے جبکہ چیچہ وطنی میں بارش کے دوران شہری اور دیہی علاقوں میں ژالہ باری بھی ہوئی۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ اور کبیر والا میں بھی تیز ہواں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔

ادھر خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں بھی موسلادھاربارش سے موسم خوشگوار ہوگیا، چارسدہ میں شبقدر اور ملحقہ علاقوں میں رات گئے وقفے وقفے سے ہلکی بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ لاہور میں سب سے زیادہ بارش اپر مال پر 40 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔مغل پورہ میں 35، سمن آباد میں 33، اقبال ٹان میں 32، فرخ آباد میں 30، جوہر ٹاون میں 27، نشتر ٹان اور لکشمی چوک میں 18، پانی والا تالاب میں 17، ایئرپورٹ میں 15 اور جیل روڈ پر 14 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارشیں ریکارڈ کی گئی۔ ملتان میں 113 ملی میٹر، فیصل آباد 78، بہاولپور 44، لاہور 40، خانیوال 28، ٹوبہ ٹیک سنگھ 25، سیالکوٹ 19، جہلم 18 اور اٹک میں 10 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔گجرانوالہ، مری اور ساہیوال میں 8 ملی میٹر، اوکاڑہ 7، نارووال 6، منگلا 5، گجرات اور حافظ آباد 3 جبکہ لیہ اور قصور میں 1 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔ سوات کے میدانی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش ہوئی۔خیبر پختونخوا کے بالائی علاقے کالام اور مالم جبہ کے پہاڑوں پر موسم سرما کی پہلی برفباری نے درجہ حرارت میں نمایاں کمی کردی۔مانسہرہ اور مظفرآباد میں بھی موسلادھاربارش ہوئی۔آئندہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، گجرانولہ، لاہور، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاالدین، اوکاڑہ، ساہیوال، قصور، جھنگ، سرگودھا اور میانوالی میں بارشوں کا امکان ہے۔ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کے باعث دریائوں کے بہا میں اضافہ ہوگا، دریائے سندھ اور جہلم میں بارشوں کے باعث پانی کے بہا میں اضافے کا امکان ہے، 7 اکتوبر تک دریائے چناب میں پانی کی سطح میں اضافے کا امکان ہے جبکہ دریائے ستلج اور راوی میں پانی کے بہا کا انحصار بھارتی آبی ذخائر سے اخراج پر ہے۔ڈی جی عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ بڑے دریائوں سے ملحقہ ندی نالوں کے بہاو میں اضافے کا خدشہ ہے ، کمشنر ز ڈپٹی کمشنرز اور دیگر افسران الرٹ ہیں۔ شہریوں سے التماس ہے کہ خراب موسم کی صورتحال میں احتیاطی تدابیر اختیار کر یں۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران آندھی و بارش سے مختلف حادثات میں 2 شہری جاں بحق ہوئے، 14 شہری زخمی اور 10 عمارتوں کو جزوی نقصان پہنچا۔آندھی و طوفان کی صورتحال میں محفوظ مقامات پر رہیں۔ ایمرجنسی صورتحال میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔ ریسکیو حکام کے مطابق فیصل آباد ڈویژن کے شہر تاندلیانوالہ میں بارش کے باعث گھر کی چھت گری جس کے نتیجے میں گھر کے ملبے تلے دب کر 2 بچے جاں بحق ہوگئے جب کہ خواتین و بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہوئے۔ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیاگیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی