i پاکستان

سینیٹ اجلاس، چیئرمین کی مسلسل غیرحاضری موضوع بحث بن گئی،تین سینیٹرز کی معطلی کیخلاف اپوزیشن کا بائیکاٹتازترین

February 21, 2025

سینیٹ اجلاس سے چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی مسلسل غیر حاضری موضوع بحث بن گئی، سینیٹر شبلی فراز نے کہا چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے ان پر عمل نہیں ہوا۔ چیئرمین سینیٹ ایوان کی عزت کے لیے خاموشی سے لڑ رہے ہیں، ہم چیئرمین سینیٹ کے ساتھ کھڑے ہیں،سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہم سب مل کر سید یوسف رضا گیلانی کو منائیں گے۔جمعہ کو سینیٹ اجلاس پریزائیڈنگ افسرعرفان صدیقی کی زیرصدارت جاری ہے، شہید سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر دعائے مغفرت کرائی گئی۔ دعائے مغفرت سینیٹر شہادت اعوان نے دعائے مغفرت کرائی۔پریزائیڈنگ افسرعرفان صدیقی نے ایوان میں کہا کہ پنجاب اوربلوچستان کیدرمیان کوئی منافرت نہیں، دہشت گردی کے واقعات منافرت نہیں پھیلا سکتے۔ شبلی فراز نے وزرا کی عدم موجودگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ وقفہ سوالات کے دوران وزراایوان میں موجود نہیں ہیں۔ جس کے بعد سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات معطل کر دیا۔پریزائیڈنگ افسر نے کہا کہ وزرا ایوان میں نہیں ہیں، تھوڑی دیر بعد وقفہ سوالات دوبارہ لیں گے۔شبلی فراز نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ ایوان میں مسلسل نہیں آرہے، چیئرمین سینیٹ کا ایوان سے غیرحاضر رہنا سمجھ سے باہر ہے، چیئرمین نے اعجازچوہدری کے پروڈکشن آرڈرجاری کیے تھے۔ چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہیں ہوا، چیئرمین سینیٹ ایوان کی عزت کیلئے خاموشی سے لڑرہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے پروڈکشن آرڈر کی بے توقیری کی، ہم چیئرمین سینیٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم نے کوشش کی ڈپٹی چیئرمین کی بھرپورحمایت کریں، ڈپٹی چیئرمین قانون کونہیں سمجھتے تھے پھربھی سپورٹ کیا۔شبلی فراز نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا مقام سب کیلئے برابر ہوتے ہیں، ڈپٹی چیئرمین کا رویہ جارحانہ اور متنازع ہوتا جا رہا ہے، کے پی سینیٹرز کی ایوان میں نمائندگی دی جائے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کواپوزیشن سیمعافی مانگنی چاہیے، اپوزیشن کے معطل سینیٹرز کو بحال کیا جائے۔پریذائیڈنگ افسرنے کہا کہ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کومل کرمنائیں گے، حکومت اوراپوزیشن کے سینیٹرز منانے جائیں گے۔ سینیٹ اجلاس میں نیپرا افسران کی تنخواہیں بڑھانے سے متعلق ایوان گونج اٹھا۔ نیپرا افسران کی تنخواہیں بڑھانے کا معاملہ سینیٹرسعدیہ عباسی نے اٹھایا۔ جس پرعرفان صدیقی نے کہا کہ اخبارات کی خبریں پر توجہ نہ دیں۔سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ سندھ میں اقلیتی برادری کوٹارگٹ کیا جارہا ہے، اقلیتی برادری کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا جارہا ہے، اس پر پریزائیڈنگ افسر عرفان صدیقی نے کہا کہ آپ اس پر ایک تحریک لے کر آئیں۔ سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ہم سینیٹرعرفان صدیقی کی دل سے عزت کرتے ہیں۔سیف اللہ ابڑو نے اظہارخیال کیا کہ عرفان صدیقی جب صدارت کرتے ہیں ایوان میں ماحول بہترہوتا ہے، ڈپٹی چیئرمین نے 3 سینیٹرز کو بلاوجہ معطل کیا، ہمارے تینوں سینیٹرز کو فوری بحال کیا جائے۔

اس کے ساتھ ہی پی ٹی آئی ایوان میں موجودارکان نے ایوان کا بائیکاٹ کردیا، شبلی فرازنے کہا کہ معطل سینیٹرز کی بحالی تک ایوان میں نہیں آئیں گے۔سینیٹ کے اجلاس میں 16قائمہ کمیٹیاں مقررہ مدت میں رپورٹس پیش نہ کر سکیں، کمیٹیوں نے رپورٹس پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی تاریخ پیش کی۔ جس کے بعد ایوان میں تمام تحاریک کی 60 دن کی توسیع کردی گئی۔سینیٹ میں سوسائٹیزرجسٹریشن ترمیمی آرڈیننس2024 پیش کیا گیا، اعظم نذیرتارڑنے سوسائٹیزرجسٹریشن ترمیمی آرڈیننس 2024 پیش کیا۔شیری رحمان نے کہا کہ سینیٹرشہادت اعوان نے کہا کہ سرکاری ملازمین سراپا احتجاج ہیں، وزرا سرکاری ملازمین سے بات چیت کریں، پولیس نے گزشتہ دن سرکاری ملازمین پرتشدد کیا۔یہ رپورٹس بچوں اورمعزور افراد کے حقوق، آرٹیکل51,62 میں ترمیم اوردیگر معاملات پر مشتمل تھیں، سینیٹ میں سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی آرڈیننس 2024 پیش کردیا۔ سینیٹ میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل پیش کیا۔سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ سرکاری ملازمین سراپا احتجاج ہیں، وزرا سرکاری ملازمین سے بات چیت کریں۔ اس پر شیری رحمان نے کہا کہ گزشتہ دن سرکاری ملازمین پر پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی