سانحہ سوات سے متعلق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم(جے آئی ٹی) کی تفصیلی رپورٹ پشاور ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئی۔رپورٹ کے مطابق سوات کے تمام تحصیل میونسپل آفیسرز (ٹی ایم اوز) نے 2010 سے اب تک تجاوزات کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جس پر گزشتہ 15 سال میں تعینات تمام ٹی ایم اوز کے خلاف تحقیقات اور کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔رپورٹ میں دریائے سوات کے کنارے غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دینے پر 2010 سے تعینات تمام ڈپٹی کمشنرز کے خلاف بھی تحقیقات شروع کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔مزید برآں محکمہ آبپاشی کے اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی تجویز کی گئی ہے کیونکہ سیلاب کی پیشگی اطلاع دینے کیلئے نصب سسٹم ناکارہ ثابت ہوا۔یاد رہے کہ 27 جون کو آنے والے سانحہ سوات میں 15 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی