ریلوے کی برانڈنگ کا منصوبہ وزارت ریلوے کی ذیلی کمپنی ریل کاپ کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے فلاپ ہوگیا،ٹینڈر میں ایک بھی کمپنی نہ آئی ،ریل کاپ کسی کمپنی کو بھی مطمئن نہ کرسکی، ریلوے نے مسافرٹرینوں اور ریلوے سٹیشنوں کی برانڈنگ کے لیے اشتہار دیا تھا ،وزیر ریلوے نے برانڈنگ کا اہم منصوبہ سرکاری ریل کمپنی ریل کوپ کے حوالے کیاتھا ، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی جانب سے کہاتھاکہ برانڈنگ سے ریلوے کو سالانہ اربوں روپے اضافی آمدن ہوگی اور اس پر ریلوے کا کوئی خرچ بھی نہیں آئے گا،ترجمان ریل کوپ کاکہناہے کہ ہم اس منصوبے کے لیے دوبارہ اشتہار دیں گے۔اس خبررساں ادارے کے مطابق وزیر ریلوے سعد رفیق نے ریلو ے کی آمدن بڑھانے کے لیے مسافر ٹرنیوں اور ریلوے سٹیشنوں پر اشتہار لگانے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس میں مسافرگاڑیوں اور ریلوے سٹیشنوں کی برانڈنگ ہونی تھی ۔وزیر ریلوے کی طرف سے یہ اہم منصوبہ پاکستان ریلوے کی اپنی کمپنی ریل کاپ کو دیا گیا کہ وہ اس منصوبے پر کام کرے اور جلدازجلد اس کو شروع کرے ۔برانڈنگ کے لیے ابتدائی طور پر پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا گیا جس میں تین ریلوے سٹیشنوں اور کچھ مسافرٹرنیوں کو شامل کیاگیاتھا۔ریل کاپ نے اس حوالے سے اخبارات میں اشتہارات بھی دیئے اور لوگوں کو بھی بھرتی کیااب جب ٹینڈر کھولے گئے تو ایک بھی کمپنی ریلوے مسافر ٹرنیوں اور سٹیشنوں کی برانڈنگ کے منصوبے میں نہیں آئی، سب فرموں نے اس منصوبے پر اپنے تحفظات کا اظہارکیا۔ واضح رہے کہ پرائیویٹ سیکٹر میں برانڈنگ کی اربوں روپے کی مارکیٹ ہے مگر ریل کوپ کی ناقص منصوبہ بندی اور متعلقہ سیکٹر سے مشورہ نہ کرنے کی وجہ سے کوئی کمپنی اس میں شامل نہ ہوئی۔ ترجمان ریل کوپ نے اس حوالے سے موقف دیتے ہوئے کہاکہ ہم برانڈنگ کے لیے دوبارہ ٹینڈر کریں گے اور اس حوالے سے سامنے آنے والی خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ یہ منصوبہ کامیاب ہو سکے۔(محمداویس)
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی